Live Updates

اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر کی ضمانت منظورکرلی

عدالت کا پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کا حکم، جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 2 مئی 2025 11:48

اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے، ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02 مئی 2025)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی رہنماء رہنماء اعجاز چوہدری کی ضمانت منظور کرلی، عدالت نے پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا، جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ جس میں جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی تین رکنی بینچ کا حصہ تھے نے کیس کی سماعت کی ۔

دوران سماعت سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری نے لوگوں کو اکسایا اور سازش کا بھی حصہ رہے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دئیے کہ اعجاز چوہدری کے خلاف کیس اتنا ہی مضبوط تھا تو فوجی عدالت میں لے جاتے۔ضمانت کو بطور سزا استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اعجاز چوہدری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اعجاز چوہدری 11 مئی 2023 سے گرفتار ہیں۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے دلائل کے بعد پی ٹی آئی سینیٹر اعجاز چوہدری کی ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔دریں اثناء پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی منظور کر لی گئی۔ وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ شریک ملزم امتیاز شیخ کی ضمانت بھی ہوئی ہے۔سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ حافظ فرحت عباس پر نو مئی کی سازش کا بھی الزام ہے، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیئے کہ سازش کا الزام تو امتیاز شیخ پر بھی تھا۔

سپیشل پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ فرحت عباس کو ٹرائل کورٹ مفرور قرار دے چکی ہے۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیئے کہ مفرور ہے یا نہیں یہ معاملہ متعلقہ عدالت دیکھ لے گی، تفتیش مکمل ہوچکی۔ چالان بھی جمع ہوچکا، اب گرفتاری کیا کرنی ہے؟۔سپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کروا دیں گے، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ اللہ کرے آپ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کروا دیں، بس کر دیں اب کتنا گھسیٹنا ہے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات