جنوبی وزیرستان بدامنی کی لپیٹ میں، وانا بازار میں بڑا احتجاجی جلسہ ،متحدہ سیاسی امن پاسون کا 13 نکاتی مطالباتی اعلامیہ جاری

جمعہ 2 مئی 2025 19:50

وانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)جنوبی وزیرستان لوئر میں مسلسل بدامنی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا اور بم دھماکوں کے خلاف وانا بازار میں متحدہ سیاسی امن پاسون کی کال پر مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی، جس دوران ایک بڑا جلسہ منعقد ہوا۔ سینکڑوں افراد نے اس احتجاجی جلسے میں شرکت کی، جن میں مختلف یونینز کے ممبران، سیاسی قائدین، اور رکن قومی اسمبلی زبیر خان وزیر بھی شامل تھے۔

اجلاس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما اشفاق وزیر نے 13 نکاتی قرارداد پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ امن و امان کی بحالی ریاست کی ذمہ داری ہے، کسی قسم کی نجی ملیشیا یا مسلح گروہ ناقابل قبول ہیں۔پولیس کی رٹ کو بحال کیا جائے اور سول انتظامیہ کے اختیارات میں مداخلت بند کی جائے۔

(جاری ہے)

تمام بند تعلیمی ادارے فوری کھولے جائیں، خصوصا تحصیل برمل کے سکول۔

انگور اڈہ بارڈر کو مکمل طور پر تجارت اور آمدورفت کے لیے کھولا جائے۔زرعی ترقی کے لیے سمال ڈیمز بنائے جائیں اور پانی کے ذخائر کو بچانے کے اقدامات کیے جائیں۔ہر قسم کے اسلحہ، منشیات اور کالے شیشوں پر سخت پابندی عائد کی جائے۔تمام لائن ڈیپارٹمنٹس بشمول عدالتوں کو وانا منتقل کیا جائے۔بے گناہ گرفتار افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے، اور سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔

عسکری اداروں کو چیک پوسٹس کے نام پر زمینوں پر قبضہ کرنے سے روکا جائے۔مقامی معدنیات پر عوام کو مالکانہ حقوق دیئے جائیں۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور ریاستی ادارے آئینی حدود میں رہتے ہوئے امن و امان قائم کریں اور عوام کو درپیش مسائل فوری حل کیے جائیں۔مظاہرین نے کہا کہ یہ احتجاج اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وزیرستان کے عوام اب خاموش رہنے کو تیار نہیں، مسلسل بدامنی نے علاقے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔