متاثرین وادی ء لیپہ امیدوار اسمبلی حلقہ لیپہ شوکت جاوید میر کی قیادت میں دارالحکومت آزاد کشمیر پہنچ گئے

اتوار 4 مئی 2025 13:25

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء) دارالحکومت مظفرآباد کی فضائیں ایک بار پھر وادی لیپہ سے آئے بچوں نوجوانوں جوانوں اور معمر افراد کے ولولہ انگیز نعروں سے گونج اٹھیں۔ وادی لیپہ میں بھارتی فائرنگ اور بلاجواز گولہ باری کے متاثرین امیدوار اسمبلی حلقہ لیپہ شوکت جاوید میر کی قیادت میں دارالحکومت آزاد کشمیر پہنچ گئے۔

بھارتی جارحیت نامنظور، پاک فوج زندہ باد کے والہانہ نعروں سے آسمان سر پر اٹھا لیا۔ گزشتہ روز مظفرآباد میں سابق امیدوار اسمبلی شوکت جاوید میر کی قیادت میں وادی لیپہ سے ایک بڑا وفد جس میں راجہ سہیل ناصر، منیر شیرازی، طارق شیخ، ظفر اقبال، محمد امتیاز، فیصل محمود، شفیق شیخ، شاہ زیب شیخ، عدیل شیخ، رضوان شیخ، طارق حسین، محمد منظور و دیگر وادی لیپہ سے نوجوانوں اور بزرگوں کی کثیر تعداد شامل تھی نے مرکزی ایوان صحافت برہان وانی شھید چوک میں بھارتی جارحیت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے دھرنا دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت جاوید میر اور دیگر نے کہا کہ وادی لیپہ کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ سالہا سال سے اپنی جان و مال و جائیداد کی قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی پاک فوج کے ساتھ تھے اور آج بھی پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے والی بھارتی فوج کی انکھوں کو نوچ ڈالیں گے۔

پوری وادی لیپہ جزبہ جہاد سے سرشار ہے۔انہوں نے وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے والوں کو فوری طور پر پختہ بنکر سمیت ڈیفنس کمیٹیوں کے قیام کے لیے خصوصی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ایمبولنسز کی سہولت میسر کی جائے جبکہ رسل و رسائل کے لیے سڑکوں کے لیے خصوصی فنڈز دیے جائیں تاکہ شہداء اور زخمیوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کے لیے سہولیات میسر ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وادی لیپہ کے ہر ایک کلومیٹر کے بعد ایک یادگار شہدا ہے، جو پاک فوج کی مدد سے مقامی لوگوں نے بنا رکھی ہیں، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ وادی لیپہ کے سپوت مملکت آزاد کشمیر و پاکستان کے چپہ چپہ کی حفاظت کرنے سمیت اپنی سرزمین کی حفاظت کے لیے ہر وقت چوکس اور تیار ہیں۔اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ وفاقی حکومت سمیت آزاد کشمیر حکومت وادی لیپہ کے عوام کی حفاظت کے لیے خصوصی بندوبست کرنے سمیت خصوصی فنڈز مختص کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صحت علاج معالجہ اور رسل و رسائل کے مسائل زیادہ ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں کی حفاظت کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی اداروں میں آفات سماوی سمیت بھارتی جارحیت کے خلاف نبرد آزما ہونے کے لیے تربیتی مشقوں کا انعقاد کیا جائے۔ ایک عرصہ سے این سی سی کی تربیت مفقود ہو چکی ہے، جس کو فوری بحال کرتے ہوئے بچوں کو این سی سی کی تربیت فراہم کی جائے۔