
ناکافی سرمایہ کاری، ویلیو ایڈیشن کی کمی پاکستان کے کان کنی کے شعبے کو متاثر کررہی ہے. ویلتھ پاک
پاکستان میں معدنیات کا شعبہ پرانی کان کنی کی تکنیکوں، ناقص انفراسٹرکچر، کمزور ریگولیٹری فریم ورک، اور خاطر خواہ فنانسنگ کی کمی کی وجہ سے پسماندہ ہے.ماہرین
میاں محمد ندیم
پیر 5 مئی 2025
14:42

(جاری ہے)
ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات کا شعبہ پرانی کان کنی کی تکنیکوں، ناقص انفراسٹرکچر، کمزور ریگولیٹری فریم ورک، اور خاطر خواہ فنانسنگ کی کمی کی وجہ سے پسماندہ ہے ملک نے ابھی تک خاص طور پر خیبر پختونخوا، بلوچستان اور گلگت بلتستان جیسے وسائل سے مالا مال علاقوں میں بڑے پیمانے پر کان کنی اور معدنی ترقی نہیں دیکھی ہے. انہوں نے کہاکہ کافی سرمایہ کاری اور ویلیو ایڈیشن کی کمی کی وجہ سے، جی ڈی پی میں کان کنی کے شعبے کا حصہ صرف 3 فیصد ہے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے لیے بڑھتی ہوئی ان پٹ لاگت، تجارتی خسارے کو کم کرنے، اور توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے معدنی دولت کا منظم استحصال بہت ضروری ہے. انہوں نے کہا کہ لوہے اور تانبے جیسی قیمتی معدنیات اور دھاتیں سٹیل کی پیداوار اور بجلی کی تاروں میں استعمال ہوتی ہیں انہوں نے کہا کہ نایاب زمینی عناصر کو بڑے پیمانے پر ہائی ٹیک گیجٹ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جن میں کمپیوٹر، اسمارٹ فون، ونڈ ٹربائن، الیکٹرک گاڑیاں اور پاور اسٹوریج بیٹریاں شامل ہیں. ماہر ارضیات نے نشاندہی کی کہ ایک اوسط اسمارٹ فون میں 60 سے زائد اقسام کے معدنیات ہوتے ہیں، جن میں سے تمام کی کان کنی کی جاتی ہے اسی طرح، سیمنٹ، جو ایک بنیادی تعمیراتی مواد ہے، چونا پتھر کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جاتا ہے لہذا کان کنی جدید بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بنیاد بناتی ہے. انہوں نے کہا کہ تکنیکی جدت بھی کان کنی کے مواد کو حاصل کیے بغیر نہیں ہے کیونکہ کوارٹج سے حاصل کردہ سلکان سیمی کنڈکٹرز کی تیاری میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے لتیم اور کوبالٹ کو ریچارج ایبل بیٹریوں کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے کم کاربن کی معیشت میں منتقلی بھی بہت زیادہ مواد پر منحصر ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جن میں تانبا، سونا، کوئلہ، کرومائیٹ، جپسم، نمک اور دیگر صنعتی معدنیات کی ایک قسم ہے جن سے فائدہ اٹھانے کے لیے اہم سرمایہ کاری کی ضرورت ہے جدید پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن یونٹس کے قیام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کان کن اور ماہر ارضیات عمران بابر نے بتایاکہ کان کنی کے مقامات کے قریب خصوصی اقتصادی زونز کا قیام ناگزیر ہے پاکستان میں کئی بلین ڈالر کی کان کنی کی صنعت کے قیام کے امکانات موجود ہیں.

مزید اہم خبریں
-
پہلگام دہشتگردی: انڈیا اور پاکستان میں کشیدگی باعث تکلیف و پریشانی، گوتیرش
-
اے ایف ڈی کا ملک کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی پر مقدمہ
-
3 سالوں میں ملکی قرضوں میں 31 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انشکاف
-
کاروباری ہفتے کے پہلے روز سونے کی قیمت میں 7 ہزار800 روپے کا اضافہ ہوگیا
-
حکومت اور ریاست کے نظام پر بالادست سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ اپنا مائنڈ سیٹ بدلے
-
لاہور کو کرائم انڈکس میں لندن اور نیویارک سے محفوظ شہر قرار دیا جانا اہم سنگ میل ہے
-
خیبرپختونخوا پولیس سروسز کو ڈیجیٹائز کرنے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے
-
غزہ کا مکمل انتظام اسرائیل کے پاس: کابینہ نے منظوری دے دی
-
بھارت کی آبی جارحیت، دریائے چناب میں پانی کی آمد روک دی
-
عالمی اور ملکی میڈیا کا ایل او سی کا دورہ، وزیر اطلاعات نے زمینی حقائق پیش کر دیئے
-
صدرمملکت سے چینی سفیر کی ملاقات، پاک بھارت صورتحال پر گفتگو
-
پاکستان کا زمین سے زمین پر مار کرنے والے الفتح میزائل کا کامیاب تجربہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.