سموگ کے تدارک کیلئے لاہور میں جدید ترین ڈسٹ سسپنشن سسٹم کی اسمبلنگ شروع

جدید فوگ کینن باریک پانی کی دھند سے خطرناک فضائی ذرات کو زمین پر گرا کر ہوا کو صاف کرتے ہیں، اینٹی سموگ گنز لاہور میں نصب ایئر کوالٹی نیٹ ورک اور ماحولیات تحفظ فورس سے منسلک ہوں گی؛ وزیراعلیٰ پنجاب

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 2 اگست 2025 13:57

سموگ کے تدارک کیلئے لاہور میں جدید ترین ڈسٹ سسپنشن سسٹم کی اسمبلنگ ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سموگ کے تدارک کیلئے جدید ترین ڈسٹ سسپنشن سسٹم کی اسمبلنگ شروع کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں سموگ کے تدارک کیلئے جدید ترین ڈسٹ سسپنشن سسٹم کی اسمبلنگ کا آغاز کردیا گیا ہے، یہ سسٹم بروقتِ ضرورت مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے گا، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس حوالے سے بتایا کہ دنیا کا پہلا آزمودہ ڈسٹ سسپنشن سسٹم 15 جدید اینٹی سموگ گنز کے ساتھ لاہور پہنچ چکا ہے اور یہاں اب اسے اسمبل کیا جارہا ہے، جدید فوگ کینن باریک پانی کی دھند سے خطرناک فضائی ذرات PM2.5 اور PM10 کو زمین پر گرا کر ہوا صاف کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ اینٹی سموگ گنز لاہور میں نصب ایئر کوالٹی نیٹ ورک اور ماحولیات تحفظ فورس سے منسلک ہوں گی، آلودگی کی شدت بڑھنے پر اینٹی سموگ گنز خودکار طور پر فعال ہو جائیں گی، یہ اینٹی سموگ گنز سسٹم سیٹلائٹ ڈیٹا، ڈرونز، کیو آر کوڈڈ بھٹہ خشت اور اے ائی ٹریکنگ سسٹم سے منسلک ہوگا، اینٹی سموگ گنز ماحولیات کے تحفظ کے لئے انقلابی قدم ہے، ٹیکنالوجی، جدت اور شہریوں کی شمولیت کے ساتھ سموگ کے خلاف جنگ جیتیں گے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں حکومت پنجاب نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی جیسے سنگین مسائل کے دیرپا حل کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے گرین کوریڈور منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، منصوبے کے تحت لاہور میں شاہدرہ سے رائیونڈ کے درمیان ریلوے ٹریک کے دونوں اطراف واقع اراضی کو سرسبز گرین بیلٹس میں تبدیل کیا جائے گا، منصوبہ سینئر منسٹر پنجاب مریم اورنگزیب کی خصوصی دلچسپی اور قیادت میں پایہ تکمیل تک پہنچے گا، ماحولیاتی بہتری کے لیے ان کی مسلسل کوششوں اور پالیسی اقدامات نے اس نوعیت کے منصوبوں کی راہ ہموار کی ہے جو نا صرف شہریوں کو بہتر ماحول فراہم کریں گے بلکہ ماحولیاتی استحکام کی جانب بھی اہم سنگ میل ثابت ہوں گے، پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (PHA) اور پاکستان ریلویز کے اشتراک سے اس منصوبے پر عملدرآمد کیا جائے گا جبکہ منصوبے کی مجموعی نگرانی محکمہ ہاؤسنگ پنجاب کرے گا۔

ترجمان محکمہ ہاؤسنگ نے بتایا کہ منصوبہ ایک سال کے اندر مکمل کیا جائے گا، جس کی کل لمبائی 40 کلومیٹر اور رقبہ تقریباً 700 کنال ہے، منصوبے پر مجموعی لاگت تقریباً 2.355 ارب روپے آئے گی، منصوبے کو چار پیکیجز میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے پیکیج میں شاہدرہ سے لاہور ریلوے اسٹیشن، دوسرے میں ریلوے اسٹیشن سے والٹن، تیسرے میں والٹن سے کوٹ لکھپت، اور چوتھے میں کوٹ لکھپت سے رائیونڈ تک کام مکمل کیا جائے گا، منصوبے کے تحت مختلف مقامات پر شہریوں کے لیے تفریحی سرگرمیوں کے مراکز بھی قائم کیے جائیں گے جبکہ ریلوے کی پرانی بوگیوں کو جدید طرز کی لائبریریوں اور کیفیز میں تبدیل کیا جائے گا، جو نا صرف گرین بیلٹ کی خوبصورتی میں اضافہ کریں گے بلکہ شہریوں کے لیے ایک مثبت تفریحی و تعلیمی ماحول فراہم کریں گے۔