آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کے اندر غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات کی بھرمار

پیر 5 مئی 2025 17:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مئی2025ء) آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز کے اندر غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات کی بھرمار، کئی ایک سرکاری ملازمین کی جانب سے سرکاری مکانات بھی بھاری کرائے پر دینے کا انکشاف۔ متعدد نے سرکاری مکانات کے اندر ٹیوشن سینٹرز، بیوٹی پارلرز، مدارس قائم کر لیے، کئی ایک نے تو اپنے سرکاری مکانوں کے سامنے پینکچر لگانے والی دکانیں بھی قائم کر رکھی ہیں۔

میڈیا انویسٹیگیشن رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز شہر اقتدار میں قائم ہونے والی سرکاری ہاوسنگ سوسائٹیز جن میں جلال آباد، نڑول، میڈیکل کالج کے اوپر اور زیرو پوائنٹ کے ساتھ نیچے کشمیر کونسل کی ہاؤسنگ سوسائٹی کے علاوہ دیگر سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز میں سرکاری مکانات حاصل کرنے کے بعد انہیں کرائے پر دینے کے علاوہ ان میں غیر قانونی بیوٹی پارلرز، ٹیوشن سینٹرز اور دیگر کاروباری مقاصد کے لیے استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، ساتھ ہی ساتھ ان مکانوں کے باہر تجاوزات کرتے ہوئے کئی لوگوں نے خود ساختہ کمرے بنا رکھے ہیں، یہ کمرے جن میں غیر قانونی بجلی کے کنکشن و پانی کے کنکشن دینے کے علاوہ باتھ روم بھی بنائے گئے ہیں کو بھی کرایوں پر چڑھا رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ایسے مکانات کا بھی انکشاف ہوا ہے جن میں الاٹ ہونے والے سرکاری ملازم تو رہائش پذیر نہیں بلکہ انہوں نے آگے اپنے عزیز و اقارب کو وہ مکان دے رکھے ہیں۔ دوسری جانب درجنوں سرکاری ملازمین بالخصوص صنف نازک کرائے کے گھروں میں دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ آئے روز بھاری کرایوں پر رہائش پذیر سرکاری ملازمین نے وزیراعظم آزاد کشمیر سمیت چیف سیکرٹری آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمام سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا دورہ کریں اور ان میں رہائش پذیر افراد کا ڈیٹا جمع کیا جائے تو ہوشربا انکشافات آ سکتے ہیں جبکہ کئی ایک مستحق سرکاری ملازمین سالہا سال سے کرائے کے گھروں میں در بدر دھکے کھاتے پھر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ایسے غیر قانونی رہائش پذیر افراد کو فل فور بے دخل کرتے ہوئے مستحق سرکاری ملازمین کو یہ مکانات الاٹ کیے جائیں۔