Live Updates

قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے لئے دالوں کی مخلوط کاشت وقت کی اہم ضرورت ہے، ڈاکٹر ساجد الرحمن

پیر 5 مئی 2025 22:45

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 مئی2025ء) ڈائریکٹر جنر ل ریسرچ پنجاب ڈاکٹر ساجد الرحمن نے کہاہے کہ پاکستان ہر سا ل اربوں روپے مالیت کی دالیں آسڑیلیا، افریقہ و دیگر ممالک سے درآمد کرتا ہے جوموجودہ مشکل مالی حالات میں معیشت کے لئے بوجھ ہے۔وہ پیر کو ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ دالوں کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ مشکل معاشی حالات میں حکومت کی ہدایت پر دالوں کی درآمد پر خرچ ہونے والے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کے لئے دالوں کی آبپاش علاقوں میں کاشت کے ساتھ انکی مخلوط کاشت کافروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ کے سائنسدانوں نے نہ صرف چنا،مسور،مونگ اور ماش کی نئی اقسام متعارف کرائی ہیں بلکہ ان کی آبپاش علاقوں میں کاشت کے فروغ کے لئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانے کے لئے محکمہ زراعت توسیع کے افسران کے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

چیف سائنٹسٹ، شعبہ دالیں، ڈاکٹر خالد حسین نے زرعی سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ دالیں ہماری روزمرہ خوراک کا ایک اہم حصہ ہیں اور غذائی اعتبار سے ان دالوں کی اہمیت مسلمہ ہے۔دالوں میں 20 فیصد سے زائد پروٹین ہوتی ہے اور ان میں آئرن کے علاوہ غذائی ریشہ بھی وافر مقدار میں پایا جاتاہے۔ان خصوصیات کے پیش نظر دالوں کوگوشت کاسستا نعم البدل کہا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پھلی دار اجناس ہونے کی وجہ سے دالوں کے پودوں کی جڑوں میں مفید بیکٹیریا ہوتے ہیں جن پرنوڈیولز بنتے ہیں جو فضاء سے نائٹروجن کو فکس کر کے پودوں کو مہیا کرتے ہیں۔ جڑیں گلنے سڑنے کے بعد زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتی ہیں لہذا دالوں کی کاشت سے زمین کی زرخیزی کو بحال رکھنے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کاشتکاروں پر زور دیاکہ وہ بدلتے موسمی حالات اور مہنگے زرعی مداخل کی وجہ سے دالوں کی مخلوط کاشت کی ٹیکنالوجی پرعمل کریں اور اپنی زرعی آمدن میں اضافہ کو یقینی بنائیں۔

ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں نے اس مخلوط کاشت کی پیداواری ٹیکنالوجی کاشتکاروں کے لئے مرتب کی ہے۔اس کی کامیاب ترین مثال بہاریہ کماد میں مونگ اور لوبیا جبکہ ستمبر کاشتہ کماد میں چنا اور مسور دالوں کی مخلوط کاشت ہے۔ سیمینار میں چیف سائنٹسٹ شعبہ کماد ڈاکٹرمحمد ظفر،ایسوسی ایٹ پروفیسراگرانومی زرعی یونیورسٹی ڈاکٹر ہارون زمان خاں،پرنسپل سائنٹسٹ نیاب ڈاکٹر محمد جواد اورڈاکٹر محمد عظیم اسد سمیت مختلف شعبوں کے زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات