
منہ کُھر یورپ اور مشرق وسطیٰ کی معیشتوں کے لیے خطرہ، ایف اے او
یو این
منگل 6 مئی 2025
02:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 مئی 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک و زراعت (ایف اے او) نے خبردار کیا ہے کہ یورپ اور مشرق وسطیٰ کے بعض حصوں میں مویشیوں کی بیماری منہ کُھر (ایف ایم ڈی) کے پھیلاؤ سے معیشتوں پر تباہ کن اثرات ہو سکتے ہیں۔
ادارے نے بتایا ہے کہ یورپ کو رواں صدی میں اس بیماری کے شدید ترین حملے کا سامنا ہے جبکہ اس مرض کا سبب بننے والے وائرس کی عراق اور مشرقِ قریب کے دیگر ممالک میں بھی نشاندہی ہوئی ہے جس سے بڑے پیمانے پر مویشیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
منہ کُھر انتہائی درجہ متعدی بیماری ہے جو گائے بھینسوں، سوروں، بھیڑوں اور کئی طرح کی جنگلی حیات کو متاثر کرتی ہے۔ اس کا وائرس تیزی سے پھیلتا ہے اور بالخصوص ایسے ممالک میں بڑی تعداد میں جانوروں کو نشانہ بناتا ہے جو عام طور پر اس بیماری سے پاک ہوتے ہیں یا جہاں مویشیوں کو باقاعدگی سے ویکسین نہیں دی جاتی۔
(جاری ہے)
عموماً اس بیماری میں متاثرہ مویشیوں/جانوروں کے منہ اور پاؤں پر چھالے نمودار ہوتے ہیں اور ان میں لنگڑا پن پیدا ہو جاتا ہے۔
اگرچہ بعض بالغ جانور اس بیماری سے صحت یاب ہو جاتے ہیں لیکن کم عمر کے مویشی اور جانور دل کی دھڑکن اچانک بند ہونے سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔اگرچہ منہ کُھر صحت عامہ کے لیے خطرہ نہیں ہے لیکن اس سے مویشیوں اور جنگلی حیات کی صحت بری طرح متاثر ہوتی ہے، غذائی تحفظ کو خطرات لاحق ہوتے ہیں اور زرعی پیداواری صلاحیت میں کمی آتی ہے جس میں دودھ اور گوشت کی پیداوار بھی شامل ہے۔
منہ کُھر کا پھیلاؤ
'ایف اے او' نے عراق اور بحرین میں منہ کُھر کا وائرس سامنے آنے کے بعد اس بیماری کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حیاتیاتی تحفظ کے ہنگامی اقدامات تجویز کیے ہیں اور بیماری کی نگرانی بڑھانے کے اقدامات پر زور دیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وائرس کی یہ قسم قریب مشرق اور مغربی یوریشیا میں پھیلنے والے وائرس سے مشابہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عموماً اس طرح کا وائرس عام طور پر عراق اور بحرین میں نہیں پایا جاتا جس سے ان جگہوں پر اس کے ممکنہ پھیلاؤ کے حوالے سے سنگین خدشات جنم لیتے ہیں۔
پیداوار میں کمی اور ویکسین پر اٹھنے والے اخراجات کی صورت میں یہ بیماری عالمی معیشت کو سالانہ 21 ارب ڈالر کا نقصان پہنچاتی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اور مقامی تجارت کو مدنظر رکھا جائے تو اس مرض کے حقیقی معاشی نقصانات کہیں زیادہ ہیں۔
2001 میں برطانیہ میں بڑے پیمانے پر منہ کُھر کی بیماری پھیلنے کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زیادہ جانور ہلاک ہو گئے تھے اور معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا جس سے مویشی بانی اور سیاحت کی صنعت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے تھے۔
بیماری پر قابو پانے کے لیے قومی و مقامی سطح پر آزمائے جانے والے نئے طریقوں کی بدولت اس سے لاحق خطرات میں کمی آئی۔غذائی تحفظ اور تجارت کے لیے خطرہ
یورپ کو 24 سال کے بعد منہ کُھر کی بدترین وبا کا سامنا ہے۔ رواں سال کے آغاز پر جرمنی میں اس مرض کی نشاندہی ہوئی لیکن جلد ہی اس پر قابو پا لیا گیا۔ اس کے بعد ہنگری اور سلواکیہ میں اس بیماری نے سر اٹھایا جہاں اس کا زور تاحال ٹوٹ نہیں سکا۔
ان حالات میں برطانیہ نے ایسے یورپی ممالک سے گوشت اور ڈیری مصنوعات کی درآمد پر پابندی کا اعلان کیا ہے جہاں اس وائرس کی نشاندہی ہو چکی ہے۔ ہنگری میں پھیلی وبا کے باعث اس کے ہمسایہ ملک آسٹریا سے بھی ان اشیا کی درآمد روک دی گئی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں اب تک عراق، بحرین اور کویت میں اس بیماری کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ دیگر ممالک کو اس سے شدید خطرہ لاحق ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ منہ کُھر کے وائرس کی کئی اقسام دنیا کے مختلف حصوں میں پھیلی ہیں۔ یورپ اور مشرق قریب کے ممالک میں اس کی حالیہ وبائیں دنیا بھر میں روزگار، غذائی تحفظ اور محفوظ تجارت کے لیے خطرہ ہیں۔
'ایف اے او' کی سفارشات
اگرچہ دنیا بھر کی حکومتوں کو منہ کُھر کے پھیلاؤ کے حوالے سے چوکس رہنے کے لیے کہا گیا ہے تاہم 'ایف اے او' نے بالخصوص اس بیماری سے متاثرہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ہاں کسانوں سمیت تمام لوگوں کو اس کے بارے میں آگاہی دیں تاکہ مویشیوں کی زندگی کو تحفظ مل سکے۔
ادارے نے بیمار جانوروں کو دیگر سے الگ کرنے اور ان کا پیشہ ور طبی ماہرین سے معائنہ کروانے پر بھی زور دیا ہے۔ علاوہ ازیں مویشیوں کو ویکسین کی فراہمی کے ریکارڈ کا جائزہ لینے اور بیماری کی ممکنہ وبا کو روکنے کے منصوبوں کی تصدیق کے لیے بھی کہا گیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ ان اقدامات پر عملدرآمد کے نتیجے میں منہ کُھر سے لاحق خطرات میں بڑی حد تک کمی لائی جا سکتی ہے۔
مزید اہم خبریں
-
منہ کُھر یورپ اور مشرق وسطیٰ کی معیشتوں کے لیے خطرہ، ایف اے او
-
غزہ پر زمینی حملے کے اسرائیلی منصوبے پر یو این چیف کو تشویش
-
بریفنگ غیرسنجیدہ تھی
-
عمران خان کا معاملہ قانونی ہے، وہ عدالتی عمل کے ذریعے ہی رہا ہوں گے
-
امددای کٹوتیاں بحران زدہ علاقوں میں دائیوں کی خدمات میں کمی کا سبب
-
پی ٹی آئی کل میٹنگ میں اس لئے نہیں گئی تھی کہ کیا سکیورٹی معاملات پر اب عطا تارڑ بریفنگ دیں گے؟
-
دبئی پولیس نے سنیما میں ملی 17,000 درہم کی رقم واپس کرنے والی 8 سالہ بچی کو اعزاز سے نوازا
-
پاکستان کی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری رہے گی
-
وزیر اعظم، وزیر دفاع، نواز شریف کی پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں عدم شرکت
-
پی ٹی آئی کل قومی سلامتی بریفنگ میں شریک نہیں ہوئی، وہ اپنا ذاتی مسئلہ لے کر بیٹھے ہوئے ہیں
-
کسانوں سے سستے داموں گندم کی خریداری کے باوجود آٹے کی قیمت میں یکدم بڑا اضافہ
-
اندازہ ہے کہ جنگ ایل اوسی تک محدود رہے گی، لیکن اگر جنگ شروع ہوئی تو کنٹرول نہیں کیا جاسکتا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.