مختلف صنعتی اداروںنے پانی کی قیمتوں میں اضافے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

عدالت نے کابینہ کی منظوری اور منٹس آف میٹنگ طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو 21 مئی کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا ِحکم دے دیا

منگل 6 مئی 2025 17:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)مختلف صنعتی اداروںنے پانی کی قیمتوں میں اضافے کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔عدالت نے کابینہ کی منظوری اور منٹس آف میٹنگ طلب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو 21 مئی کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا ِحکم دے دیا۔عدالت نے پانی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کردی ۔دوران سماعت جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریماکس دیئے کہ سندھ حکومت کہاں ہی کیا سندھ حکومت سو رہی ہی ایڈووکیٹ جنرل آفس سے کوئی ہی کہیں گے فائل نہیں ہے۔

اس دوران سرکاری وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔سرکاری وکیل نے کہاکہفائل تلاش کرنے گیا تھا۔جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کا سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم چلیں فائل ڈھونڈنی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم بہت مایوس ہیں سرکاری وکیل عدالت کی معاونت نہیں کرتے صرف اپنی ہیلپ کرتے ہیں۔وکیل واٹر بورڈ بیرسٹر ولید خانزادہ نے کہاکہ 2017میں کابینہ کی منظوری کے بعد سالانہ 9 فیصد پانی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری ہوئی تھی۔

لوکل گورنمنٹ نے 2015 میں پانی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کی تھا۔2001 سے ہزار پانی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔صنعتکاروں کے وکیل نے کہاکہ سندھ حکومت کے 2016 کے نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیا جارہا۔پانی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری سندھ کابینہ سے لینی ہوتی ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ 2016 کے بعد سے کابینہ نے پانی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری نہیں دی، واٹر بورڈ از خود سالانہ اضافہ کررہا ہے۔وکیل صنعتکار نے کہاکہ کابینہ کی منظوری کے بغیر پانی کی قیمتوں میں اضافہ غیر قانونی ہے،