کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں احتجاج، درجنوں طلبہ گرفتار

جمعرات 8 مئی 2025 23:48

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 مئی2025ء) کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطین کے حق میں ہونے والے احتجاج نے نیا رخ اختیار کر لیا۔ درجنوں طلبہ نے یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری (بٹلر لائبریری) پر قبضہ کرلیا، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے نیویارک پولیس (NYPD) کو طلب کرلیا۔طلبہ مظاہرین نے احتجاجی طور پر لائبریری کو فلسطینی دانشور باسل الاعرج کے نام سے منسوب کیا، کفیہ پہن کر ''غزہ کے لیے ہڑتال'' کے بینر آویزاں کیے، اور اسرائیل سے وابستہ کمپنیوں سے یونیورسٹی کو مالی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

پولیس کے مطابق کم از کم 75 طلبہ کو گرفتار کیا گیا۔ آن لائن ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو زپ ٹائیز میں جکڑ کر پولیس بسوں میں منتقل کیا۔

(جاری ہے)

کولمبیا یونیورسٹی کی عبوری صدر کلیئر شپ مین نے پولیس بلانے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ ''ضروری'' تھا کیونکہ مظاہرین کے اقدامات ''قابل مذمت'' تھے اور دو سیکیورٹی افسران زخمی ہوئے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ 2025 میں معروف فلسطینی کارکن اور کولمبیا گریجویٹ محمود خلیل کو بھی گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اب تک زیر حراست ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی پر شدید دباؤ ہے، جس کے تحت انسدادِ سامیتزم کے ناکافی اقدامات کے الزام میں 400 ملین ڈالر کی فیڈرل گرانٹ بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ احتجاج میں شامل غیر ملکی طلبہ کے ویزوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور انہیں ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔