پیٹرول پمپس مالکان کا ورکرزکے ساتھ ظلم: 12 گھنٹے کی مشقت، کوئی حقوق نہیں

منگل 13 مئی 2025 12:32

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)پیٹرول پمپ مالکان کی جانب سے پیٹرول پمپ پر کام کرنے والے ورکرزکے ساتھ ناانصافی اور استحصال کی انتہا کردی گئی ہے۔ مزدوروں کو دن رات *12 گھنٹے کی طویل ڈیوٹی* کرائی جارہی ہے، لیکن انہیں نہ تو صحت کی بنیادی سہولیات دی جارہی ہیں، نہ ہی گرمی کی شدت میں اضافی بونس یا دیگر مراعات۔ مزید برآں، بیشتر پیٹرول پمپ ورکرز لیبر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ تک نہیں، جس کی وجہ سے وہ اپنے قانونی حقوق سے محروم ہیں۔

حکومت پنجاب، خاص طور پر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف اور لیبر ڈیپارٹمنٹ* کی توجہ اس اہم معاملے کی طرف مبذول کرانے کی ضرورت ہے۔ مزدوروں کو *37,000 روپے ماہانہ کم از کم اجرت* کا حق دیا جائے، اور پیٹرول پمپ مالکان پر لیبر قوانین کی پابندی یقینی بنائی جائے۔

(جاری ہے)

ضلعی انتظامیہ، خاص طور پر *ڈپٹی کمشنر فیصل آباد*، کو چاہیے کہ وہ پیٹرول پمپ ورکرز کے خلاف ہونے والے استحصال کے خلاف فوری نوٹس لیں اور مالکان کو مزدوروں کے حقوق دینے پر مجبور کریں۔

سخت گرمی میں کام کرنے والے ان محنت کشوں کے لیے صحت کی سہولیات اور مناسب معاوضہ یقینی بنایا جائے۔ - تمام پیٹرول پمپ ورکرز کو لیبر ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ کیا جائے۔ 12 گھنٹے کی شفٹ کے بجائے 8 گھنٹے کی معیاری ڈیوٹی متعارف کرائی جائے۔ گرمی کی شدت میں اضافی الاؤنس اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ کم از کم اجرت (37,000 روپی) پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل ہے کہ وہ اس معاملے پر فوری توجہ دیں اور مزدوروں کے استحصال کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ محنت کشوں کے حقوق کا تحفظ ہی ترقی کی ضمانت ہی!