Live Updates

بھارت کے براہموس میزائلوں اور ڈرونز کو اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی اندھا اور بہرا کر دیا گیا تھا، پاک فضائیہ

پاکستانی سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز نے ان کے بیشتر ہتھیاروں کو راستے میں ہی مفلوج کر دیا، براہموس میزائل جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو پاکستانی سسٹمز نے انہیں الجھا دیا، ایئر وائس مارشل اورنگزیب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 13 مئی 2025 12:52

بھارت کے براہموس میزائلوں اور ڈرونز کو اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی اندھا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 مئی 2025)پاکستان ائیرفورس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھارت کے مہلک براہموس میزائلوں اور جدید ڈرونز کو اپنے اہداف تک پہنچنے سے پہلے ہی اندھا، بہرا اور بے سمت کر کے مکمل طور پر ناکارہ بنا دیا، پاکستانی سائبر اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز نے ان کے بیشتر ہتھیاروں کو راستے میں ہی مفلوج کر دیا،ائیروائس مارشل اورنگزیب احمد نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ بھارتی افواج نے ابتدا میں فضائی مہم کے ذریعے برتری حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن جب پاکستانی فضائی دفاع نے ان کے لڑاکا طیارے پیچھے دھکیل دئیے تو بھارت نے نئی حکمت عملی اپناتے ہوئے ڈرونز اور بعد ازاں براہموس میزائل داغنے شروع کئے۔

ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے انکشاف کیا کہ براہموس میزائل جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوا۔

(جاری ہے)

پاکستانی سسٹمز نے اس کے سیٹلائٹ کمیونیکیشن اور جی پی ایس نیویگیشن کو ”جیمنگ“ اور ”سپوفنگ“ سے الجھا دیا۔ نتیجتاً کچھ میزائل ہدف سے بھٹک کر غیر آباد علاقوں میں جا گرے جب کہ کچھ دوران پرواز ہی تباہ کر دئیے گئے۔دوسری جانب ماہرین کاکہناہے کہ یہ سب کچھ ایک مضبوط اور مربوط الیکٹرانک وارفیئر ڈاکٹرائن کے تحت ممکن ہوا۔

ریٹائرڈ ایئر وائس مارشل ناصر الحق وائیں کے مطابق پاکستان نے ایک دہائی سے زائد عرصے سے ’سینٹرلائزڈ الیکٹرانک وارفیئر‘ کے نظرئیے پر کام کیا ہے۔ جس میں سائبر وارفیئر، جیمنگ، سپوفنگ اور انٹیگریٹڈ ایئر ڈیفنس کو ہم آہنگ کیا گیا۔بی بی سی کوبتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کے پاس گراو¿نڈ بیسڈ الیکٹرانک وارفیئر پلیٹ فارمز، ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹمز اور جے ایف 17 بلاک 3 پر جدید جیمنگ سسٹمز موجود ہیں جنہوں نے مل کر ایک ایسا شفاف مگر ناقابلِ تسخیر دفاعی حصار کھڑا کیا جس نے بھارتی ہتھیاروں کو نفسیاتی طور پر توڑ کر رکھ دیا۔

ناصر الحق کے مطابق سب سے اہم لمحہ وہ ہوتا ہے جب میزائل ”مڈ کورس“ مرحلے میں ہو یعنی ہدف کی سمت بڑھ رہا ہو، مگر ابھی آخری ٹرمینل فیز میں نہ پہنچا ہو۔ اسی دوران پاکستانی سسٹمز اس کی رہنمائی کرنے والے سگنلز میں خلل ڈال کر اسے کنفیوز یا گمراہ کر دیتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں وہ سیلف ڈسٹرجٹ موڈ پر چلا جاتا ہے یا کہیں کھو کر گر جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی براہموس میزائل اپنے ’خود کار شعور‘ کے باوجود نشانے پر نہ پہنچ سکے۔

یہ معرکہ روایتی توپ و تفنگ کا نہیں تھا۔ یہ ایک ایسی جنگ تھی جس میں دشمن کے ہتھیاروں کو تباہ کرنے کے بجائے ان کی عقل اور بصیرت کو چھینا گیا۔ پاکستان نے دنیا کو یہ دکھا دیا کہ جدید جنگی میدان صرف راکٹ لانچر اور میزائل لانچر کا نام نہیں بلکہ سائبر، سپیس، جی پی ایس، الیکٹرانکس اور سپیکٹرم کا ایسا مجموعہ ہے جہاں ذہانت سب سے بڑا ہتھیار ہے۔پاکستانی فضائیہ نے دشمن کے جدید ترین ہتھیاروں کو ان کے ہی نظام کے اندر الجھا کر راستے سے ہٹا دیا، جیسے کسی دشمن کو اندھیری سرنگ میں دھکیل دیا جائے جہاں وہ نہ خود کو پہچان سکے، نہ اپنے ہدف کو۔ اس ’سافٹ کل‘ فتح نے صاف بتا دیا ہے کہ پاکستانی دفاع صرف فولادی نہیں بلکہ ذہانت کی دھار سے بھی لیس ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات