شفقت علی نے کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن کر تاریخ رقم کردی

کینیڈا کے حالیہ انتخابات میں شفقت علی نے شہر برامپٹن سے مسلسل دوسری بار کامیابی حاصل کی تھی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 مئی 2025 12:32

شفقت علی نے کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن کر تاریخ رقم ..
ٹورنٹو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2025ء ) کنیڈین رکن پارلیمنٹ شفقت علی نے کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن کر تاریخ رقم کردی۔ تفصیلات کے مطابق رکن پارلیمنٹ شفقت علی کو کینیڈا کا پہلا پاکستانی نژاد وفاقی وزیر مقرر کیا گیا ہے، جس کو کینیڈا کی سیاست میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ انتخابات میں شفقت علی نے شہر برامپٹن سے دوسری بار کامیابی حاصل کی، جس کے بعد نومنتخب وزیر اعظم مارک کارنی نے انہیں ٹریژری بورڈ کا صدر مقرر کیا ہے، اس تقرری کے ساتھ ہی وہ کینیڈا کی وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے پہلے پاکستانی نژاد سیاستدان بن گئے، مارک کارنی نے نئی کابینہ میں وزراء کی تعداد کو 39 سے کم کرکے 29 کردیا ہے، جس کا مقصد انتظامی سادگی اور مؤثر حکمرانی بنانا ہے۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ کنیڈین وزیراعظم کارنی نے زیادہ تر پرانے وزراء کو ہی ان کی وزارتوں پر برقرار رکھا ہے، تاہم کچھ تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں جن میں وزیر خارجہ میلانی جولی کو وزیر صنعت جب کہ انیتا آنند کو وزیر خارجہ مقرر کرنا شامل ہے، اسی تبدیلی کے تحت پاکستانی نژاد وفاقی وزیر مقرر ہوئے ہیں، کینیڈین پاکستانی کمیونٹی نے شفقت علی کی اس کامیابی کو بھرپور انداز میں سراہا اور اسے کینیڈا میں تنوع اور شمولیت کی مثال قرار دیا۔

علاوہ ازیں کینیڈا کے الیکشن میں 2 پاکستانی نژاد خواتین بھی رکنِ پارلیمنٹ بن گئیں، ان میں سے پاکستانی نژاد اقراء خالد چوتھی بار کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہونے میں کامیاب ہوئیں، انہوں نے اپنے حریف امیدوار پر 5 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل کی، ووٹوں کی جاری گنتی میں ان کی لیڈ مزید بڑھنے کی بھی توقع ہے، ان کے علاوہ پاکستانی نژاد خاتون سلمیٰ زاہد نے انتخابات میں 21 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی اور وہ بھی کینیڈین پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوئیں۔

بتایا جارہا ہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی ہے جس کے ساتھ ہی ان کی لبرل پارٹی نئی مدت کے لیے برسر اقتدار آئی، لبرلز نے کینیڈا کی اگلی حکومت تشکیل دی، لبرل پارٹی کی جانب سے عوام کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ معاشی بحرانوں سے نمٹنے کے اپنے تجربے کی وجہ سے وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔