پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کا تبادلہ

دونوں ممالک کی جانب سے قیدیوں کی حوالگی باہمی رضامندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 14 مئی 2025 12:42

پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کا تبادلہ
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مئی 2025ء ) پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدی بارڈر سکیورٹی اہلکاروں کا تبادلہ ہو اہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں واہگہ اٹاری بارڈر پر ایک ایک قیدی کا تبادلہ ہوا، سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ انڈین بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکار پورنم کمار شاہ کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا، یہ کارروائی باہمی سفارتی رابطوں اور قونصلر معاہدوں کے تحت کی گئی۔

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارتی حکام کی جانب سے پنجاب رینجرز کے اہلکار محمد اللہ کو پاکستان کے سپرد کیا گیا ہے جو پہلے سے بھارتی حراست میں تھے، پاکستان اور بھارت کے درمیان ان دونوں قیدیوں کی حوالگی باہمی رضامندی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہوئی، واہگہ بارڈر پر دونوں ممالک کے حکام کی موجودگی میں قیدیوں کی شناخت اور کاغذی کارروائی مکمل کی گئی۔

(جاری ہے)

دوسری طرف پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک عملے کے رکن کو ناپسندیدہ شخص قرار دیا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر پاکستان چھوڑنے کی ہدایت کردی گئی، اس حوالے سے بھارتی ناظم الامور کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا جہاں انہیں اس فیصلے سے متعلق باضابطہ احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ اس سے قبل بھارتی حکومت نے بھی ایک پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر انہیں 24 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا، اس مقصد کے لیے پاکستانی ناظم الامور کو ہندوستانی وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور انہیں احتجاجی مراسلہ جاری کیا گیا۔