مظفرآباد ، رانگ پارکنگ کی بھرمار، فٹ پاتھوں پر چلنا ناممکن ہو کر رہ گیا

بدھ 14 مئی 2025 16:41

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء) سپیکر قانون ساز اسمبلی کی کمزور گرفت، وزیراعظم سیکرٹریٹ، وزراء بلاک اور قانون ساز اسمبلی کے اندر فٹ پاتھوں پر ملازمین آفیسران کی گاڑیوں، موٹر سائیکلوں کا اتوار بازار لگا دیا گیا۔ رانگ پارکنگ کی بھرمار، فٹ پاتھوں پر چلنا ناممکن ہو کر رہ گیا۔ گزشتہ روز میڈیا انویسٹی گیشن ٹیم نے جب قانون ساز اسمبلی اور دیگر علاقے کا دورہ کیا تو یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ قانون کی ناک تلے قانون کا کھلم کھلا کھلواڑ جاری تھا۔

وزیر اعظم، انسپیکٹر جنرل پولیس، سیکرٹری مالیات، چیف سیکرٹری و دیگر وزراء بلاک کے سامنے تعمیر کی گئی فٹ پاتھوں گرین ایریاز اور برآمدوں پر گاڑیوں موٹرسائیکلوں کی لمبی قطاریں غیر قانونی طور پر پارک کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

جنہیں دیکھ کر حیرت ہو رہی تھی۔ اس موقع پر میڈیا انویسٹیگیشن ٹیم نے موقع پر موجود پولیس اہلکاران اور ٹریفک پولیس اہلکاران سے جب اس بابت سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ غیر قانونی پارکنگ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتی،یہ سپیکر اسمبلی کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اگر وہ حکم کریں تو ہم ان کو ہٹا سکتے ہیں اور ان پر کارروائی بھی کر سکتے ہیں۔

دوسری جانب غیر قانونی طور پر رانگ پارکنگ کرنے والوں سے جب سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں ملازمت کرنے کے لیے آتے ہیں پارکنگ کے لیے جگہ دستیاب نہیں تو موٹر سائیکل اور گاڑیاں کہاں پارک کریں۔ میڈیا انویسٹیگیشن ٹیم نے نشاندہی کی کہ یہ پارکنگ ہے آپ اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو یہاں پارک کیوں نہیں کرتے جس پر وہ لوگ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے۔

اختیارات کے نشے میں بدمست یا پھر تعلقات کی بناء پر ملازمین نے اپنے موٹر سائیکل، گاڑیاں نہ صرف گرین ایریاز، فٹ پاتھوں پر بلکہ کئی ایک نے تو برآمدوں میں بھی کھڑی کر رکھی ہوتی ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ دوسری جانب شہر بھر میں دن بھر رکشہ، بائیکیا اور دیگر عام پبلک ٹرانسپورٹرز کے لاکھوں روپے میں جرمانے کیے جاتے ہیں مگر قانون کی ناک تلے قانون سے کھلواڑ کرنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا جو کہ چُبھتا ہوا سوال ہے۔