Live Updates

پاکستان میں اس وقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت میسرہے،ماہرین ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز

بدھ 14 مئی 2025 16:47

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2025ء) ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسزولائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے ماہرین نے کہا کہ ملک میں گوشت کی فی کس دستیابی دوسرے ممالک کے افراد کی نسبت بہت کم ہے اگرچہ حکومت لائیو سٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ سیکٹر کی ترقی کےلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے تاہم اس ضمن میں ابھی بھی مزید بہتر انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے گوشت کی وافر مقدار میں ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

ماہرین نے بتا یا کہ پاکستان میں اس وقت فی کس سالانہ کے حساب سے عام افراد کو 8کلو گرام گوشت میسر ہے جبکہ آسٹریلوی سالانہ 140کلو،امریکی 90،برطانوی 85اور جرمن 72کلو فی کس گوشت استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گوشت کی مذکورہ مقدار میں 40فیصد بڑا، 33فیصد چھوٹا اور 4فیصد مرغی کا گوشت شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتا یاکہ پاکستان میں عام طور پر بڑا گوشت ان جانوروں سے حاصل کیا جاتا ہے جو ناکارہ ہونے کے علاوہ کافی بوڑھے ہو چکے ہوتے ہیں اس طرح ان کے گوشت میں غذ ائیت بھی کم ہوتی ہے۔

انہوں نے بتا یا کہ پاکستان کی آب و ہوا میں روزانہ فی کس لحمیات کی فراہمی تقریباً 50گرام ہو نی چاہیے جس میں 25گرام کے قریب حیوانی لحمیات کا ہونا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ ملک میں ہماری قوم لحمیات کی مقررہ مقدار سے محروم ہے جبکہ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے باعث لحمیاتی قلت کم کرنے کےلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کےلئے عمدہ اوصاف کے حامل گوشت کی بھر پور پیداوار حاصل کرنے کےلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات