لاہور ہائیکورٹ،سموگ کے تدارک سے متعلق درخواستوں پر سماعت، ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کرنے کا حکم

جمعہ 16 مئی 2025 13:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مئی2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو حکم دیا ہے کہ صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو پانی کے بچا ئوکے لیے فوری طور پر مراسلہ جاری کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پانی کے پائپوں سے چھڑکائو بند ہونا چاہیے۔عدالت نے واسا کے ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے حکم دیا کہ محکمہ ماحولیات واسا کے ٹھیکیداروں کو بھاری جرمانے کرے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سارا شہر بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے بغیر کھود دیا گیا، لوگ کھڈوں میں گر کر زخمی ہورہے ہیں ، لوگوں کی گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں، شہری گھروں میں سانس کیسے لیتے ہیں، سمجھ سے باہر ہے۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیس میں ہارون فاروق ، اظہر صدیق سمیت دیگر کی ایک ہی نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کی جس میں ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے تدارک کیلئے اقدامات نہ کرنے کی نشاندہی کی گئی ۔

جمعہ کے روز دوران سماعت ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات علی اعجاز ،ایم اے او کالج کی خاتون پرنسپل ڈاکٹر عالیہ رحمان خان ،سیکرٹری ماحولیاتی کمیشن فرحان سعید شیخ ،ایل ڈی اے ، پی ایچ اے ، ٹریفک کے نمائندے ،ممبران ماحولیاتی کمیشن سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران پیش ہوئے اور عدالتی حکم پر اپنی اپنی رپورٹ پیش کی۔دوران سماعت جوڈیشل واٹر کمیشن نے مختلف علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی جس کے مطابق ایف سی کالج لاہور کے قریب 2022 میں پانی کی سطح 41فیصد تھی جو دسمبر 2024میں کم ہوکر 40فیصد پر آگئی ہے۔

عدالت نے واسا لاہور کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے،اس کے برعکس واسا فیصل آباد کی تعریف کرتے ہوئے جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ واسا فیصل آباد نے نے پانی کے میٹر لگانا شروع کر دیئے ہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ واسا لاہور کو اگست میں ایک ہزار پانی کے میٹر فراہم کیے جائیں گے جبکہ سینیئر صوبائی وزیر کی جانب سے آئندہ بجٹ میں پانی کے میٹرز کیلئے رقم مختص کی گئی ہے جس پر جسٹس شاہد کریم نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا یہ بہت زبردست اقدام ہے۔

عدالت نے بارشوں کا پانی محفوظ بنانے والے زیر زمین ٹینکوں کے متعلق رپورٹ بھی طلب کرلی ۔دوران سماعت عدالت نے موٹر وے پر دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے متعلق آئی جی موٹر وے کو ڈی جی ماحولیات سے ملکر کام کرنے کی ہدایت کی۔ پرنسپل ایم اے او کالج نے کالج بارے شکایات اور تجاویز کی رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔پنجاب حکومت کے وکیل نے تھری ویلر رکشوں کے متعلق رپورٹ جمع کروائی اور عدالت کو بتایا کہ اب پنجاب میں کوئی بھی تھری ویلر رکشہ وکس انسپکشن کے بغیر نہیں بیچا جاسکتا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19مئی تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدالتی احکامات کی عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی ۔