
"گہرے سمندر میں کان کنی: امکانات اور عالمی تحفظ کی ضروریات" کے زیرعنوان سیمینارکا انعقاد
اتوار 18 مئی 2025 20:00
(جاری ہے)
ڈاکٹر ڈیوا امون، نیشنل جیوگرافک ایکسپلورر اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں ماہر حیاتیات نے خبردار کیا کہ کان کنی کے ناقابل تلافی نقصان سے غیر دریافت شدہ انواع اور کاربن سے بھرپور ماحولیاتی نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اپنے کلیدی خطاب میں سینیٹر مشاہد حسین نے گہرے سمندر میں کان کنی کے جغرافیائی سیاسی جہتوں پر روشنی ڈالی اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ ایک متوازن قدرتی ماحولیاتی نظام کو یقینی بناتے ہوئے منصفانہ عالمی گورننس کی وکالت کرتے ہوئے بحر ہند میں اپنی اسٹریٹجک پوزیشن کو بروئے کار لائے۔ناروے کے سفیر پر البرٹ نے ماحولیات کے حوالے سے محتاط رہتے ہوئے گہرے سمندر میں کان کنی سے منسلک اقتصادی مواقع تلاش کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ناروے کی حکومت پہلے ہی اپنے خصوصی اقتصادی زون اور کانٹی نینٹل شیلف میں تلاش کے لیے کم نقصان دہ ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہے۔ دیگر ماہرین میں ڈاکٹر فصیحہ صفدر (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز)، محمود اختر چیمہ (آئی یو سی این)، انجینئر نعمت اللہ سہو ، ڈاکٹر نواز احمد ورک ، مسٹر جہانزیب سکندر ، آمنہ منور اعوان اور شگفتہ اقبال شامل تھےجنہوں نے پاکستان کے نقطہ نظر کا اظہار کیا۔بین الاقوامی ماہرین، شیگیرو تاناکا (ڈیپ سی کنزرویشن کولیشن، یو ایس اے)، سرجیو کاروالہو (اوقیانوس ازول فاؤنڈیشن، پرتگال)، جولین جیکسن (پیو چیریٹیبل ٹرسٹ، یو ایس اے)اورفرانسوا موسنیئر (پلانیٹ ٹریکر، یوکے) نے عالمی بصیرت کے ساتھ بحث کو تقویت بخشی۔مہمانِ خصوصی ڈاکٹر سجاد احمد، ڈی جی جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کا خصوصی اقتصادی زون صلاحیت رکھتا ہے لیکن سائنس کی قیادت میں۔ انہوں نے ماحولیاتی ذمہ دارانہ تعاون پر زور دیا۔بات چیت کے دوران اتفاق رائے کیا گیا کہ بین الاقوامی تعاون صرف مطلوبہ نہیں بلکہ ضروری ہے۔ کوئی بھی ملک اپنی تکنیکی صلاحیت یا معاشی طاقت سے قطع نظر، اپنے طور پر گہرے سمندری حکمرانی کے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹ نہیں سکتا۔ ہمیں سائنسی، قانونی، سیاسی اور صنعتی شعبوں میں مل کر کام کرنا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کوئی بھی ترقی ماحولیاتی تحفظ کے بنیادی اصول کے مطابق ہو۔ آئی ایس ایس آئی کے چیئرمین سفیر خالد محمود نے ایک پلیٹ فارم بنانے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سیشن کا اختتام کیا جہاں متنوع مفادات مشترکہ حل تلاش کرنے کے لیے منسلک ہیں۔
مزید قومی خبریں
-
الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ: سپیکر کا پارلیمانی کمیٹی بنانے سے انکار
-
بھارت اور اسرائیل پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرانے میں ناکام رہے، خواجہ آصف
-
تمام پاکستانی شہری اپنی نقل وحرکت محدود رکھیں، بغداد میں پاکستانی سفارتخانے کی ہدایت
-
450 پاکستانی زائرین کو انخلا کےلئے سہولت فراہم کی گئی۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار
-
بھارت کی دوغلی سفارتکاری، شنگھائی تعاون کانفرنس میں ایران کا ساتھ دینے سے انکار
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کا صنعتی اور مائنز ورکرز کے بچوں کیلئے اعلی تعلیمی اداروں میں مفت تعلیم کا اعلان
-
راولپنڈی میں پیکا ایکٹ کے تحت 10 سے 15 وکلاء کیخلاف مقدمہ درج
-
ایران اسرائیل کشیدگی، صرف 2 دن میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ
-
وفاق نے تمام ترقیاتی منصوبے سندھ کو واپس نہ کیے تو پیپلزپارٹی بجٹ کی حمایت نہیں کرے گی، مراد علی شاہ
-
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کمیٹی تشکیل، کمیٹی ہفتہ وار بنیاد پر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی
-
وفاق نے خیبر پختونخوا کو ترقیاتی بجٹ میں یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے،مزمل اسلم
-
حکومت پاکستان ایران کی حمایت میں اقدامات اٹھائے‘حافظ نعیم الرحمن
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.