گوگل پلے سٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف

مشتبہ ایپس 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہیں، شمالی کوریا کے ہیکرز گروپ37 اے پی ٹی اور 43 اے پی ٹی حملوں کے پیچھے ہیں، صارفین فوری ایسی ایپس ڈیلیٹ کردیں؛ ایڈوائزری جاری

Sajid Ali ساجد علی منگل 20 مئی 2025 13:32

گوگل پلے سٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی 2025ء ) گوگل پلے سٹور پر موجود خطرناک ایپس کے ذریعے صارفین کا ڈیٹا چوری کیے جانے کا انکشاف سامنے آگیا، کابینہ ڈویژن کے ماتحت ادارے این ٹی آئی ایس بی نے سائبر سیکیورٹی ایڈوائزری جاری کر دی۔ ایڈوائزری کے مطابق خطرناک ایپس صارفین کی ذاتی معلومات اور موبائل ڈیٹا چرانے کی صلاحیت رکھتی ہیں، کو اسپائی ویئر اور اناتسا بینکنگ ٹروجن کے ذریعے حساس معلومات چوری کی جارہی ہیں، قومی اداروں، وزارتوں، ڈویژنز اور عوام کو مشتبہ موبائل ایپس سے محتاط رہنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کے ہیکرز گروپ37 اے پی ٹی اور 43 اے پی ٹی حملوں کے پیچھے ہیں، کو اسپائی ایپ کال لاگز، لوکیشن، آڈیو، ویڈیوز اور سکرین شاٹس تک رسائی حاصل کرتی ہے، اناتسا (ٹی باٹ) ٹروجن بینکنگ ایپ صارفین سے پاسورڈز اور مالیاتی تفصیلات چرا لیتا ہے، خطرناک ایپس فائل منیجرز اور سکیورٹی ٹولز کے روپ میں موجود تھیں، گوگل نے مارچ میں درجنوں خطرناک ایپس پلے اسٹور سے ہٹا دی تھیں۔

(جاری ہے)

این ٹی آئی ایس بی کا ایڈوائزری میں کہنا ہے کہ مشتبہ ایپس 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد بار ڈاؤن لوڈ ہو چکی ہیں، تمام صارفین فوری طور پر ایسی ایپس اپنے موبائل فونز سے ڈیلیٹ کر دیں، عوام صرف قابلِ اعتماد ڈیلویلپرز کی ایپس انسٹال کریں، شہری ایپس انسٹال کرنے سے پہلے ان کی اجازت اور تفصیلات چیک کریں، گوگل پلے پروٹیکٹ کو فعال رکھیں تاکہ نقصان دہ ایپس کی فوری شناخت ممکن ہو، ایڈوائزری کا مقصد وزارتوں، اداروں اور عام صارفین کو سائبر خطرات سے محفوظ بنانا ہے، سائبر حملے معلومات چرانے اور مالی نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں، تمام وزارتیں، ادارے اور صارفین ایڈوائزری پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :