کراچی،شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک کے جھوٹے دعوئوں پر شہری برہم

یصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، ان علاقوں میں بجلی سپلائی بلاتعطل 24 گھنٹے کی جاتی ہے ،ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰ

بدھ 21 مئی 2025 21:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)کراچی میں شدید گرمی کے باوجود کے الیکٹرک کی جانب سے طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، مختلف علاقوں میں 12 سے 16 گھنٹے تک بجلی بند کی جا رہی ہے جبکہ مینٹی ننس کے نام پر گھنٹوں بجلی غائب رہنا معمول بن گیا، شہریوں نے لوڈشیڈنگ ختم یا کم کرنے کے کے الیکٹرک کے دعوئوں کو جھوٹا قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں شدید گرمی کے دوران کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے طویل بریک ڈائون نے شہریوں کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔کے الیکٹرک نے حالیہ دنوں میں شہر کے متعدد علاقوں میں نہ صرف بجلی کے تعطل کا دورانیہ بڑھادیا ہے بلکہ کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں پر لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی تھی مگر اب وہاں باقاعدہ 6 سے 10 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی کے علاقے کورنگی، لانڈھی، ملیر، کھوکرا پار، قائد آباد، گلستان جوہر کے مختلف بلاکس، نیوکراچی، نارتھ کراچی، سرجانی اور لیاقت آباد میں طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔اس کے علاوہ جمشید روڈ، جہانگیر روڈ، پی آئی بی، مچھرکالونی، ریلوے کالونی، ماڑی پور اور ہاکس بے میں بھی بجلی کا طویل تعطل جاری ہے۔

کورنگی کے علاقے 35 سی کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ان کے علاقے میں گزشتہ 5 سال سے لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی تھی مگر اب گزشتہ ایک ہفتے سے شدید گرمی میں 12 سے 16 گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ کورنگی کے علاقے 48 بی کے مکین نے بتایا کہ گزشتہ تین ہفتوں میں چھ سے سات بار مینٹی ننس کے نام پر 10 سے 12 گھنٹے بلا تعطل بجلی بند کردی جاتی ہے جبکہ شیڈول لوڈشیڈنگ اس کے علاوہ جاری رہتی ہے، مکین نے بتایا کہ گزشتہ سال دسمبر میں ان کا علاقہ لوڈشیڈنگ فری کردیا گیا تھا مگر اب پھر ایک ہفتے سے روزانہ 10 سے 12 گھنٹے بجلی بند کی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں ملیر شادمان کے رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول ہے، بجلی کب آتی اور کب جاتی ہے کچھ پتا نہیں، شدید گرمی میں رات کے اوقات میں بجلی بند کردی جاتی ہے اور جب ہیلپ لائن پر کال کریں تو بس خود کار آواز کے ذریعے علاقے کا بجلی کا شیڈول بتایا جاتا ہے۔واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی جانب سے گزشتہ سال حکومت سندھ کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ رات 12 بجے سے صبح 6 بجے تک شہر میں لوڈشیڈنگ شیڈول نہیں کی جائے گی، مگردستیاب معلومات کے مطابق درجنوں علاقوں میں رات 12 کے بعد سے باقاعدہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔

لیاقت آباد بی ون ایریا کے مکینوں نے کے الیکٹرک پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ روزانہ 8 سے 10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے باوجود رات کو بھی بجلی بند کردی جاتی ہے جو اکثر دو سے چار گھنٹے تک غائب رہتی ہے۔جمشید روڈ کے رہائشیوں نے بتایا کہ ان کے علاقے میں بجلی کی بندش کا کوئی شیڈول نہیں، روزانہ 14 سے 16 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ معمول بن گئی ہے جبکہ ہر ہفتے ایک یا دو دن ایسے بھی آتے ہیں کہ مرمت کے نام پر مسلسل کئی کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہتی ہے۔

جہانگیر روڈ کے ایک مکین نے بتایا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے ان کے علاقے میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 10 گھنٹے بتایا جاتا ہے مگر روزانہ 16 گھنٹے تک بجلی بند کی جاتی ہے جبکہ رات کو 2 بجے سے صبح 4 بجے تک بجلی کا تعطل بھی معمول ہے۔دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا دعوی ہے کہ 70 فیصد بجلی کا نیٹ ورک لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہے، ان علاقوں میں بجلی سپلائی بلاتعطل 24 گھنٹے کی جاتی ہے جبکہ 30فیصد نیٹ ورک پر بجلی چوری اور بلوں کی عدم ادائیگی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ان کا ادارہ سہ ماہی بنیاد پر اپنے نیٹ ورک کا ڈیٹا بیسڈ جامع جائزہ لیتا ہے تاکہ شفافیت اور درستی یقینی بنائی جا سکے، کے الیکٹرک ان عوامی نمائندگان اور کمیونٹی لیڈرز کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے پرعزم ہے جو بجلی چوری اور نقصانات کے خلاف مشترکہ طور پر اقدامات اٹھانے کے خواہاں ہوں۔