Live Updates

غزہ: عام شہری ٹھکانے بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ، یو این ایچ سی آر

یو این جمعہ 23 مئی 2025 04:00

غزہ: عام شہری ٹھکانے بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ، یو این ایچ سی آر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 23 مئی 2025ء) گزشتہ ہفتے غزہ میں 148 بچوں اور خواتین سمیت 629 فلسطینیوں کی ہلاکت ہوئی جن میں نصف سے زیادہ پناہ گاہوں اور رہائشی عمارتوں میں مارے گئے۔

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے بتایا ہے کہ بے گھر لوگوں کی پناہ گاہوں پر بڑی تعداد میں حملے ان سنگین خدشات کو ہوا دیتے ہیں کہ اسرائیل صرف عسکری اہداف کے بجائے شہریوں کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔

Tweet URL

گزشتہ ہفتے اسرائیل کے حملوں میں نو فلسطینی صحافیوں کی ہلاکت بھی ہوئی۔

(جاری ہے)

اکتوبر 2023 میں جنگ شروع ہونے کے بعد یہ غزہ میں صحافت کے لیے مہلک ترین ہفتہ تھا۔ اگرچہ صحافیوں کو اپنے فرائض کی انجام دہی کا بھرپور احساس ہے لیکن وہ بھی غزہ کی دیگر آبادی کی طرح بے گھر، تھکے ماندے اور بھوکے ہیں۔ بہت سے واقعات میں صحافیوں کو دانستہ طور پر حملوں کا نشانہ بنایا گیا جس کا مقصد غزہ کے حالات کو بیرونی دنیا کی آنکھوں اور کانوں تک پہنچنے سے روکنا ہے۔

ادارے نے مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کو بھی غزہ میں داخلے اور تحفظ کی ضمانت ملنی چاہیے۔

امدادی رسائی کا مطالبہ

11 ہفتوں کے بعد آج غزہ میں پہنچنے والی امداد کی پہلی کھیپ وسطی علاقے دیرالبلح میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کے گودام میں پہنچ گئی ہے جس میں بچوں کو غذائیت فراہم کرنے کا سامان بھی شامل ہے۔

امدادی اداروں نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ امداد لے جانے والے قافلوں کو جنوبی سے شمالی غزہ تک رسائی دے تاکہ ہر جگہ ضرورت مند لوگ خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان حاصل کر سکیں۔

غزہ بھر میں اسرائیل کے فضائی اور زمینی حملے بھی جاری ہیں جن میں گزشتہ روز شمالی غزہ کے العودہ ہسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہاں آگ بھڑک اٹھی۔

اس واقعے میں ادویات کے گودام کو بری طرح نقصان پہنچا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے بتایا ہے کہ ایندھن کی قلت کے باعث غزہ کے بعض علاقوں میں پانی کے کنوئیں بند ہو رہے ہیں۔ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق، اسرائیلی حکام ایسے علاقوں سے ایندھن لانے کی اجازت نہیں دے رہے جہاں امدادی سرگرمیوں کے لیے ان سے اجازت درکار ہے۔

طبی نظام پر حملے

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں شدت آنے سے غزہ کا طبی نظام مکمل تباہی کے خطرے سے دوچار ہے۔ گزشتہ ہفتے لڑائی یا انخلا کے احکامات کے باعث چار بڑے ہسپتالوں میں طبی خدمات معطل ہو گئی تھیں۔

ادارے نے بتایا ہے کہ غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے 19 ہی کسی حد تک فعال ہیں۔ ان میں سے 12 میں کئی طرح کی طبی خدمات فراہم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں جبکہ بقیہ میں صرف بنیادی نوعیت کی ہنگامی طبی امداد ہی مہیا کی جا سکتی ہے۔

'ڈبلیو ایچ او' نے گزشتہ ہفتے غزہ کے طبی نظام پر کم از کم 28 حملوں کی اطلاع دی ہے جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیل کی جانب سے مجموعی طور پر ایسے 556 حملے کیے جا چکے ہیں۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات