لاہور ہائیکورٹ کا صوبے بھر کے سروس سٹیشنز میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ لگانے کا حکم

پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنر فوری عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروائیں،عدالت نے آئندہ سماعت پر کمشنر لاہور سے ٹریٹمنٹ پلانٹ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 23 مئی 2025 12:55

لاہور ہائیکورٹ کا صوبے بھر کے سروس سٹیشنز میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 مئی 2025)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب بھر کے سروس سٹیشنز میں واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ لگانے کا حکم ، پنجاب بھر کے ڈپٹی کمشنر فوری عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروائیں،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی، ضلع قصور کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو بحال کرنے کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر کمشنر لاہور سے ٹریٹمنٹ پلانٹ سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ قصور کا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ بند ہونے سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ قصور میں جو بچے پیدا ہورہے ہیں وہ بیماریوں کا شکار ہیں۔ قصور کا پانی صاف نہ ہونے سے بچے اور بڑے خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں اب واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کو بحال کرنا ہوگا تاکہ ٹیریز کا پانی صاف ہو۔

(جاری ہے)

عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی کہ سی بی ڈی نے بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے واٹر ٹینک بنایا ہے ۔ سی بی ڈی کے ذخیرہ شدہ پانی کو روڈز کی صفائی اور پودوں کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سی بی ڈی کا یہ اچھا اقدام ہے۔محکمہ ماحولیات کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ موٹر وے پر فصلوں کی باقیات جلانے کو روکنے کیلئے ای پی اے کی ٹیموں نے کام شروع کردیا ہے۔

موٹر وے والی سائیڈ پر جو باقیات جلائے گا اس کے چالان بھی کررہے ہیں۔بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ جمعے تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ نے بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے کوئی رکشہ فروخت نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔رکشہ ڈیلرز لائسنس کے بغیر رکشہ خریدار کے حوالے نہ کیا جائے۔

مینوفیکچررز اور ڈیلرزکے درمیان رکشہ فروخت کیلئے ضوابط طے کئے جائیں۔لاہور ہائیکورٹ میں سموگ اورماحولیاتی آلودگی کے تدارک سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی تھی جس میں رکشہ مینوفیکچررز سے مذاکرات کی رپورٹ پیش کی گئی جب کہ عدالت نے کیس کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیاگیاتھا۔جسٹس شاہد کریم کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں رکشہ مینوفیکچررز اور ڈیلرز پر سخت شرائط عائد کرتے ہوئے ان پر لازم قرار دیا گیا تھا کہ وہ بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے کوئی رکشہ فروخت نہ کریں۔

لاہور ہائیکورٹ نے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ مینوفیکچررز اور ڈیلرزکے درمیان رکشہ فروخت کیلئے ضوابط طے کئے جائیں اور رکشہ مینوفیکچررزکو شرائط پوری کئے بغیرلائسنس میں توسیع نہ دی جائے۔عدالت نے مزید حکم دیا تھا کہ شرائط و ضوابط پر عمل نہ کرنے والے مینوفیکچررز کو جون 2025 کے بعد لائسنس میں توسیع نہ دی جائے۔فیصلے میں ایم اے او کالج کے گراونڈز سے متعلق بھی ایل ڈی اے کی رپورٹ کا ذکر کیا گیا تھا جس کے مطابق گراونڈز کو بحال کر کے کالج انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو 2 مئی کو مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔