مظفرآباد ،سیف سٹی ٹھپ،سی سی ٹی وی کیمراز کی غیر فعالیت اور خستہ حالی ،بائیو میٹرک مشینیں جواب دے گئی

جمعہ 23 مئی 2025 14:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2025ء) ریاست بھر سمیت تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ مظفرآباد میں حکومتی سطح پر محکمہ پولیس کے اشتراک سے سیف سٹی کے تناظر میں سی سی ٹی وی کیمراز کی تنصیب ان کی غیر فعالیت اور خستہ حالی کے بعد لاکھوں روپے مالیت سے نصب کی گئی بائیو میٹرک مشینیں بھی جواب دے گئیں، اکثر سرکاری محکموں میں یا تو انہیں فعال ہی نہ کیا جا سکا یا پھر ایک عرصہ سے تنصیب کے بعد خراب حالت میں موجود ہیں اور اکثریت سرکاری محکموں میں نصب بائیو میٹرک مشینیں بھی چکرا کر رہ گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر مظفرآباد وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے ایک مکتوب عنوانی مانیٹرنگ پڑتال بسلسلہ بائیو میٹرک حاضری ملازمین محکمہ نظامت جنگلات سیکرٹری محکمہ جنگلات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کو تحریر کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس میں تحریر ہے کہ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر کے احکامات بسلسلہ حاضری ملازمین کی تعمیل میں 19 مئی 2025 کو بائیو میٹرک حاضری پڑتال کی گئی۔

جس کے مطابق ریفارسٹریشن سرکل میرپور کے ٹوٹل رجسٹرڈ ملازمین کی کل تعداد 142 ہے جس میں سے 99 غیر حاضر پائے گئے۔ اسی طرح ریفاریسٹریشن سرکل راولاکوٹ کے 192 ملازمین سے 154 ملازمین غیر حاضر پائے گئے، جبکہ ریفارسٹریشن سرکل مظفرآباد میں 296 ملازمین میں سے 218 ملازمین غیر حاضر پائے گئے۔ رپورٹ میں بائیومیٹرک ڈیوائسز کا باقاعدہ عدم استعمال عیاں ہوا ہے۔

ملازمین کی کثیر تعداد بطور فیلڈ سٹاف موبائل ایپ پر رجسٹرڈ شدہ ہونے کے باوجود روزانہ کی بنیاد پر بائیو میٹرک حاضر نہ ہونا پائی گئی ہے۔ سیکرٹری جنگلات کو ہدایت کی گئی ہے کہ بائیومیٹرک ڈیوائسز کے عدم استعمال میں ملوث ذمہ داران و غیر حاضری کے مرتکب ملازمین کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لاتے ہوئے تعمیری رپورٹ بالا حکام کو ارسال کی جائے۔

ریسرچ آفیسر مانیٹرنگ عمل درآمد محمد ثاقب علی کی جانب سے جاری مکتوب کے بعد حکومت آزاد کشمیر کی کارکردگی کھل کر سامنے آگئی ہے اور وزیراعظم آزاد کشمیر کے دعوے بھی۔ سیاسی، سماجی، مذہبی، تجارتی، عوامی، علمی، ادبی حلقوں کے اکابرین سمیت سول سوسائٹی کے زعماء نے وزیراعظم آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے تمام سرکاری محکمہ جات جن میں بائیو میٹرک مشینیں نصب کی گئیں اور وہ یا تو غیر فعال ہیں یا پھر خراب کر دی گئی ہیں، سربراہان ادارہ جات کی تنخواہوں میں سے پیسے کاٹ کر ریاستی خزانے میں جمع کروانے سمیت غفلت کے مرتکب اہلکاران و آفیسران کا سختی سے محاسبہ کریں تاکہ ان کے دعوے سچے ثابت ہوں۔