سانگلہ ہل، تحصیلدار،پٹواریوں اور اراضی ریکارڈ سنٹر کے عملہ نے انت مچا دی، سائلین سراپا احتجاج

پرائیویٹ بندوں کے ذریعے ڈنکے کی چوٹ پر سائلین سے رشوت طلب کی جانے لگی، رپورٹ

اتوار 25 مئی 2025 10:30

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2025ء)سانگلہ ہل تحصیلدار، پٹواریوں اور اراضی ریکارڈ سنٹر کے عملہ نے انت مچا دی، سائلین سراپا احتجاج بن گئے،عوامی، سماجی حلقوں کے افراد کاوزیر اعلی پنجاب، کمشنر لاہور اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔رپورٹ کے مطابق مقامی تحصیلدار،پٹواریوں اور اراضی ریکارڈ سنٹر کے عملہ نے سائلین کومختلف حیلے بہانوں سے تنگ کرنا معمول بنا لیا ہے سائلین کے کاغذات مکمل ہونے کے باوجود بھی سائلین کو جائز کام کیلئے کئی کئی ماہ تک دفاتر کے چکر لگوانے کے بعد بھی کام نہیں کیا جاتا اور جو سائل رشوت دے دے ان کے ناجائز کام کو جلدہی جادوئی انداز میں کر دیا جاتا ہے جبکہ معمولی فردوں کیلئے سائلین کو کئی کئی دن چکر لگوانے کے باوجود فردیں جاری نہیں کی جاتیں، ہزاروں روپیہ رشوت وصول کرنے کے بعد فوراسائلین کو فردیں جاری کی جاتیں ہیں، تحصیلدار اورپٹواری حضرات نے پرائیویٹ بندے رکھے ہوئے ہیں جن کے ذریعے سائلین سے ڈنکے کی چوٹ پر رشوت طلب کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

سائلین کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹیکسوں کے پیسوں سے تنخواہ لینے والے تحصیلدار، پٹواری حضرات اور اراضی ریکارڈ سنٹر کا عملہ ہمارے ساتھ بدتمیزی سے پیش آتے ہیں جبکہ ہم اپنے سارے کام چھوڑ کر سارا سارا دن دفاتر کے چکر لگا کرتھک جاتے ہیں ہماری کوئی سنوائی نہیں ہوتی اور رشوت دیتے ہی جادوئی انداز میں ہماراکام کر دیاجاتا ہیں۔ اس تمام تر صورتحال پر سانگلہ ہل کے عوامی سماجی حلقوں کے افراد نے وزیر اعلی پنجاب، کمشنر لاہور اور ڈپٹی کمشنر ننکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔