ملک معاشی بہتری کی جانب گامزن ہے، اہداف حاصل کرنے کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے،وفاقی وزیر خزانہ کےمشیرخرم شہزاد

بدھ 28 مئی 2025 00:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2025ء) وفاقی وزیر خزانہ کےمشیر خرم شہزادنے کہا ہے کہ ملک معاشی بہتری کی جانب گامزن ہے، اہداف حاصل کرنے کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکائونٹنٹس آف پاکستان (آئی سی اے پی) کے زیر اہتمام سی ایف او کانفرنس 2025 کے سوال و جواب کے ہارڈ ٹاک سیشن میں کیا جس کا عنوان تھا رائیڈنگ اکنامک ویو: کیا ہم رفتار حاصل کر رہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ کے مشیرخرم شہزادنے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان کو پوری دنیا سے انتہائی مثبت جواب ملا کیونکہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر بھارتی حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کے ساتھ ساتھ بہترین سفارت کاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی بیانیہ بھی بنایا کہ پاکستان پرامن ملک ہے۔

(جاری ہے)

خرم شہزاد نے کہا کہ جنگ کے بعد پاکستان اس عالمی تبدیلی سے فائدہ اٹھا رہا ہے جس نے اس کے لیے بے پناہ مواقع پیدا کیے، اس سلسلے میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف اپنی ٹیم کے ارکان کے ہمراہ ترکی، ایران اور وسطی ایشیا کا دورہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بہت سے ممالک پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی اور اقتصادی تعلقات قائم کرنے یا بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔ وزیر خزانہ کے مشیر نے کہا کہ ہمسایہ ملک چین ہمارا وقت کا آزمایا ہوا تیز ترین دوست اور تجارتی پارٹنر ہے اور دونوں ممالک اپنے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو بہتر کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ میوچل فنڈز پر روڈ شو کے لیے برطانیہ جانے والی وزیر خزانہ کی ٹیم کا حصہ تھے اور پاک بھارت حالیہ جنگ کے بھڑکنے کے باعث ان کے لیے اپنے ایجنڈے کو جاری رکھنا بہت مشکل ہو گیا تھا تاہم وزیر خزانہ نے اگلے روز سفیروں کے روڈ شو میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا تاکہ پاکستان کا عالمی سطح پرنقطہ نظر واضح ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس سیشن میں 70سفیروں کا اجتماع ہونا تھا، اس میں مختلف ممالک کے 120سفیروں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ اس سیشن کے دوران ہم نے سفیروں کو امن کے بارے میں پاکستان کے نقطہ نظر اور بھارتی جارحیت پر اس کے نپے تلے ردعمل سے آگاہ کیا تھا ہم نے بہت کامیابی سے شرکا کو باور کرایا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے جس پر انہوں نے نہ صرف پاکستان کو سراہا بلکہ جنگ بندی میں بھی اپنا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی، انہوں نے پاکستان کے ساتھ سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

خرم شہزاد نے کہا کہ پاکستان میں کانوں ، معدنیات، دفاع، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں بڑی اقتصادی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اپنی آمدنی میں اضافے ، معیشت اور گورننس کو بہتر بنانے کے لیے ان صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے موثر اور قابل عمل اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہماری سرمایہ کاری اور محصولات بڑھیں گے تو ہم ترقی کی جانب مزید بجٹ مختص کرنے کے قابل ہو جائیں گے، اس طرح پاکستان کو ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مالیاتی نظم و نسق کو بہتر بنانے کے لیے نجکاری پر بھی توجہ دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے، مالیاتی اصلاحات، ٹیکس اصلاحات، پالیسی اصلاحات، پنشن اصلاحات کے ساتھ ساتھ خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروںکی نجکاری ناگزیر ہے۔ آخر میں آئی سی اے پی کے صدر سیف اللہ نے مشیر کو تقریب کے یادگار کے طور پر ایک سووینئر پیش کیا۔ قبل ازیں ICAPکے نائب صدر محمد اویس، سیکرٹری عمیر جمال، ممبر کلائمیٹ چینج اینڈ فوڈ سیکیورٹی، پلاننگ کمیشن آف پاکستان نادیہ رحمان، معروف ماہر اقتصادیات شاہد ایچ کاردار اور دیگر ممتاز مقررین نے کانفرنس میں اپنے خیالات اور تجربات سے آگاہ کیا۔