سبی، تیز رفتاری کے باعث مسافر کوچ الٹ گئی، دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق 28 زخمی

افسوسناک حادثہ دوسا کے مقام پرپیش آیا حادثے کا شکار ہونے والی کوچ صادق آباد سے کوئٹہ جا رہی تھی کہ تیز رفتاری اور ممکنہ طور پر ڈرائیور کے قابو کھونے کے باعث الٹ گئی، زخمیوں کوہسپتال منتقل کر دیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 29 مئی 2025 13:30

سبی، تیز رفتاری کے باعث مسافر کوچ الٹ گئی، دو بچوں سمیت چار افراد جاں ..
سبی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29 مئی 2025)بلوچستان کے علاقے سبی کے قومی شاہراہ پر افسوسناک حادثے میں تیز رفتاری کے باعث مسافر کوچ الٹ گئی، دو بچوں سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ 28 زخمی ہوگئے، لیویز حکام کا بتانا ہے کہ مسافرکوچ صادق آباد سے کوئٹہ جارہی تھی، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ابتدائی رپورٹ میں تیز رفتاری کو حادثے کی بنیادی وجہ قرار دیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ افسوسناک حادثہ دوسا کے مقام پرپیش آیا۔ حادثے کا شکار ہونے والی کوچ صادق آباد سے کوئٹہ جا رہی تھی کہ دوسا کے مقام پر تیز رفتاری اور ممکنہ طور پر ڈرائیور کے قابو کھونے کے باعث الٹ گئی۔واقعے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ٹیچنگ ہسپتال سبی منتقل کیا گیا۔

(جاری ہے)

حادثے کے بعد قومی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی، تاہم پولیس اور مقامی انتظامیہ نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر صورتِ حال کو قابو میں کیا۔پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے گلشن حدید میں سمندری بابا مزار کے قریب مسافر بس الٹ گئی تھی۔ حادثے میں 4 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے تھے۔

سٹیل ٹاﺅن کے علاقے گلشن حدید لنک روڈ کے قریب حیدرآباد سے کراچی آنے والی تیز رفتار مسافر بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر الٹ گئی جس کے باعث بس میں سوار متعدد مسافر زخمی ہوگئے تھے۔ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں میں 2 خواتین اور 2 مرد شامل تھے۔ جاں بحق افراد کی شناخت 60 سالہ پنا زوجہ محمد علی، 35 سالہ کوثر، 59 سالہ عبدالغفور اور 25 سالہ غلام فرید کے ناموں سے ہوئی تھی۔

حادثے میں جاں بحق افراد کی لاشوں اور 8 زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔اطلاع ملنے پر علاقہ مکین، پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔چھیپا اور ایدھی کے رضاکاروں نے پولیس اور علاقہ مکینوں کی مدد سے زخمیوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اور نجی ہسپتال منتقل کیا تھا۔جاں بحق ہونے والے افراد مختلف علاقوں کے رہائشی تھے جو حیدرآباد سے کراچی آرہے تھے۔

دوسری جانب کراچی میں کورنگی روڈ پر ملیر ندی میں واٹر ٹینکر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار خاتون جاں بحق ہوگئیں تھیں۔مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگادی۔واقعہ کورنگی کراسنگ اور قیوم آباد کے درمیان میں ملیری ندی میں پیش آیا تھا۔ ٹینکر کے پہیوں تلے کچلے جانے کے باعث خاتون موقع پر دم توڑ گئیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ واٹر ٹینکر نے بائیک پر جاتے مرد اور خاتون کو ٹکر ماری، حادثے میں مرد زخمی ہوا اور خاتون جاں بحق ہوگئیں تھیں۔

پولیس کے مطابق وقوعہ پر جمع ہونے والے مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگادی جبکہ واٹر ٹینکر کے کلینر کو تشدد کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کردیا تھا۔ایک او ر واقعے میں کراچی میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے راہگیر خاتون جاں بحق ہوگئی تھی۔ حادثہ ملیر ہالٹ پل کے قریب پیش آیاتھا۔ حادثے کی اطلاع پر امدادی ٹیمیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی تھی۔ ضابطے کی کارروائی کیلئے خاتون کی لاش کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔