منی پور ریاست میں نافذ صدر راج مکمل طورپر ناکام ہوچکا ہے، کانگریس

ریاست منی پور میںانتہائی کشیدہ حالات کے سبب ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں

جمعرات 29 مئی 2025 16:47

امپھال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء)بھارتی ریاست منی پور میں جاری سیاسی اور نسلی تشدد کا سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ مئی 2023 سے جاری تشدد میں اب تک 260 سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ کشیدہ حالات کے سبب ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کانگریس مودی حکومت حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ منی پور کے گورنر اجئے کمار بھلّا کو فوری طور ہٹایا جائے۔

منی پور پردیش کانگریس کے صدر، کیشم میگھ چندر نے اس مسئلے پر حکومت کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔کانگریس کا کہنا ہے کہ ریاست میں نافذ صدر راج مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے اور مودی کے اقدامات نہ صرف ناکافی ہیں، بلکہ عوامی احساسات کو بھی مجروح کر رہے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں، ایک سرکاری بس سے ’’منی پور‘‘ کا نام ہٹائے جانے کا واقعہ بھی سامنے آیا ہے، جس نے عوامی جذبات میں مزید اشتعال پیدا کیا ہے۔

(جاری ہے)

رواں برس13 فروری سے صدر راج نافذ ہونے کے باوجود تشدد اور سیاسی عدم استحکام کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ قبل ازیں بی جے پی سے وابستہ وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے بھی عوامی دبائو کے باعث استعفیٰ دیا تھا۔ حالیہ مظاہروں میں، طلبا اور خواتین تنظیموں نے سڑکوں پر اتر کر احتجاج کیا ہے۔ احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ کانگریس نے گورنر اجئے کمار بھلّا کے اقدامات پر سوالات اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ انہیں یہ حکم کس نے دیا کہ وہ سرکاری بسوں سے ’’منی پور’’ کا نام ہٹائیں۔

کانگریس کے ریاستی صدر کیشم میگھ چندر نے گورنر کے اس فیصلے کو ریاست کی ثقافتی شناخت پر حملہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس قسم کی غیر منطقی حرکتیں لوگوں کے جذبات کو بھڑکاتی ہیں۔مظاہروں کی شدت اس حد تک بڑھ گئی کہ 26 مئی کو گورنر کو فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے راج بھون(گورنر ہائوس ) پہنچایا گیا۔کانگریس کاکہنا ہے کہ مودی حکومت کی جانب سے وقت پر اقدامات نہ اٹھانے کے باعث صورتحال مزید خراب ہوئی ہے۔