انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے 2025 کے لیے عالمی روزگار سے متعلق اپنی پیشگوئی کم کر دی

رواں سال 60 ملین کے بجائے صرف 53 ملین نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی ‘ کمی عالمی روزگار کی شرحِ نمو کو 1.7 فیصد سے گھٹا کر 1.5 فیصد تک لے آتی ہے. اقوامِ متحدہ کے ادارے رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 29 مئی 2025 18:16

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے 2025 کے لیے عالمی روزگار سے متعلق اپنی پیشگوئی ..
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 29 مئی ۔2025 )انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن(آئی او ایل) نے 2025 کے لیے عالمی روزگار سے متعلق اپنی پیشگوئی کم کر دی ہے اب توقع کی جا رہی ہے کہ رواں سال 60 ملین کے بجائے صرف 53 ملین نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی یہ کمی عالمی روزگار کی شرحِ نمو کو 1.7 فیصد سے گھٹا کر 1.5 فیصد تک لے آتی ہے. اقوامِ متحدہ کے ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یہ سات ملین ملازمتوں کی کمی دراصل عالمی معاشی منظرنامے میں گراوٹ کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ عالمی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرحِ نمو اب 2.8 فیصد متوقع ہے جو پہلے 3.2 فیصد تصور کی جا رہی تھی.

(جاری ہے)

آئی او ایل کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ایف ہونگبو نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ عالمی معیشت اس رفتار سے ترقی نہیں کر رہی جس کی توقع تھی ہماری رپورٹ ہمیں خبردار کرتی ہے کہ اگر جغرافیائی سیاسی کشیدگیاں اور تجارتی رکاوٹیں برقرار رہیں اور اگر ہم ان بنیادی سوالات کو حل نہ کر سکے جو آج کی دنیا میں کام کی نوعیت کو بدل رہے ہیںتو اس کے عالمی مزدور منڈی پر منفی اثرات ضرور پڑیں گے.

رپورٹ کے مطابق تقریباً 84 ملین ملازمتیں جو 71 ممالک میں ہیں براہ راست یا بالواسطہ طور پر امریکی صارفین کی طلب سے جڑی ہوئی ہیںاور اب بڑھتی ہوئی تجارتی کشیدگی کی وجہ سے ان کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے ان میں سے سب سے زیادہ یعنی 56 ملین ملازمتیں ایشیا پیسیفک کے خطے میں واقع ہیں. رپورٹ میں آمدنی کی تقسیم کے حوالے سے بھی تشویشناک رجحانات کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ کے مطابق مزدوروں کو ملنے والی آمدنی کا حصہ جو کہ جی ڈی پی کا وہ تناسب ہوتا ہے جو مزدوروں کو اجرت کی صورت میں ملتا ہے 2014 میں 53 فیصد تھا جو 2024 میں کم ہو کر 52.4 فیصد رہ گیا ہے افریقہ اور امریکا کے خطوں میں اس میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی.

رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر یہ تناسب برقرار رہتا تو 2024 میں مزدوروں کی مجموعی عالمی آمدنی ایک کھرب امریکی ڈالر زیادہ ہوتی یا ہر مزدور کو حقیقی قوتِ خرید کے اعتبار سے تقریباً 290 ڈالر اضافی حاصل ہوتے آئی او ایل کے مطابق مزدوروں کی مجموعی آمدنی میں اس کمی نے عالمی سطح پر عدم مساوات میں اضافہ کیا ہے اور یہ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ معاشی ترقی اور مزدوروں کی تنخواہوں کے درمیان فرق بڑھ رہا ہے.

رپورٹ میں ایک اور اہم رجحان کی جانب اشارہ کیا گیا ہے کہ روزگار کی منتقلی اعلیٰ مہارت والے شعبوں کی طرف ہو رہی ہے اور خواتین اس رجحان کی قیادت کر رہی ہیں 2013 سے 2023 کے درمیان اعلیٰ مہارت کے شعبوں میں خواتین کی ملازمت کا تناسب 21.2 فیصد سے بڑھ کر 23.2 فیصد ہو گیا جبکہ 2023 میں مردوں کا تناسب 18 فیصد کے قریب تھا. رپورٹ کے مطابق تقریباً ہر چار میں سے ایک کارکن کی ملازمت جنیریٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے باعث تبدیل ہو سکتی ہے درمیانی مہارت کے شعبوں کی ملازمتوں پر اے آئی کے اثرات زیادہ متوقع ہیں جبکہ اعلیٰ مہارت والے شعبوں میں ایسی ملازمتوں کا تناسب زیادہ ہے جن کے موجودہ فرائض اے آئی سے خودکار بنائے جا سکتے ہیں.