امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی

بھارت نہ صرف روسی تیل خرید رہا ہے بلکہ فروخت کرکے منافع بھی کما رہا ہے، بھارت کو کوئی پروا نہیں کہ یوکرین میں روسی مشینری کتنے لوگوں کو مار رہی ہے، اب بھارت پر ٹیرف میں مزید اضافہ کروں گا۔ صدر ٹرمپ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 4 اگست 2025 20:53

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر اضافی ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر اضافی تجارتی ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی۔ میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت نہ صرف روسی تیل خرید رہا ہے بلکہ فروخت کرکے منافع بھی کما رہا ہے۔ بھارت کو کوئی پروا نہیں ہے کہ یوکرین میں روسی مشینری کتنے لوگوں کو مار رہی ہے، اسی وجہ سے اب بھارت پر ٹیرف میں اور بھی اضافہ کروں گا۔

مزید برآں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر اعلی نے بھارت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جنگ میں موثر طور پر اس کی مالی معاونت کر رہا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مشیر اعلی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر نے نئی دہلی پر روسی تیل کی خریداری بند کرنے کے لیے دبا ئوبڑھا دیا ہے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہائوس کے نائب چیف آف اسٹاف اور صدر ٹرمپ کے بااثر ترین مشیروں میں سے ایک، اسٹیفن ملر نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے بالکل واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یہ قابل قبول نہیں ہے کہ بھارت روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جنگ میں اس کی مالی معاونت جاری رکھے۔

اسٹیفن ملر کی جانب سے یہ بیان امریکا کی طرف سے بھارت جیسے اہم انڈو- پیسیفک شراکت دار پر اب تک کی سب سے سخت تنقید میں سے ایک ہے۔ دوسری جانب امریکی جریدے نیویارک ٹائمز کے مطابق دو سینئر بھارتی حکام نے واضح کیا ہے کہ پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومت نے تیل کمپنیوں کو روسی درآمدات میں کمی کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کیں تاہم جریدا اس رپورٹ کی فوری طور پر تصدیق نہیں کرسکا۔

اس معاملے پر وائٹ ہاﺅس، بھارت کی وزارتِ خارجہ اور وزارتِ پیٹرولیم و قدرتی گیس نے جریدے کی تبصرے کے لیے کی جانے والی درخواستوں کا فی الحال کوئی جواب نہیں دیا یاد رہے کہ گزشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں اشارہ دیا تھا کہ روسی ہتھیاروں اور تیل کی خریداری کرنے والے ممالک جن میں بھارت بھی شامل ہے، کو اضافی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم بعد ازاں انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے۔