حکومت عدلیہ کے متنازع فیصلوں کا سہارا لے کر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے

سیاسی پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کیلئے لائن میں لگی ہیں، مافیاز کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے، ملک کو ایک نئے نظام کی ضرورت ہے، امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 4 اگست 2025 21:00

حکومت عدلیہ کے متنازع فیصلوں کا سہارا لے کر سیاسی مخالفین کو نشانہ ..
مانسہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 اگست 2025ء) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت عدلیہ کے متنازع فیصلوں کا سہارا لے کر مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے، تمام سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے۔ قلندر آباد مانسہرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں 55 لاکھ بچے تعلیم کے زیور سے محروم ہیں۔

14 سالوں سے برسرِ اقتدار تحریک انصاف کی صوبائی حکومت تعلیمی نظام کو بہتر نہیں بنا سکی۔ انھوں نے کہا کہ نام نہاد بڑی حکومتی اور اپوزیشن پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کے لیے لائن میں لگی ہیں۔ مافیاز کو حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ ملک کو ایک نئے نظام کی ضرورت ہے، دیگر پارٹیاں اپنے مفادات جب کہ جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی اور عوام کے حقوق کی جدوجہد کررہی ہے۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی ہزارہ عبد الرزاق عباسی، نائب ہزارہ مولانا غلام صابر اعوان، جنرل سیکرٹری ہزارہ جاوید اختر و دیگر ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بجلی کا ٹیرف ظالمانہ ہے، اس سسٹم کو ختم ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بڑے بڑے ڈیلروں پر مشتمل مافیا ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

شوگر یا آئی پی پیز مافیا صرف اپنی تجوریاں بھرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ کراچی کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی سب سے بڑی پارٹی تھی مگر کراچی کو پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا گیا۔ جماعت اسلامی کا میئر ہوتا تو شہر کے حالات مختلف ہوتے، انتخابات میں ہمارا مینڈیٹ چوری کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کے حوالے سے وزیرخارجہ کے بیان پر انہوں نے خود وزیر اعظم سے بات کی اور انہیں وضاحت کرنے کا کہا جس پر اسحاق ڈار کو کہنا پڑا کہ ان کی بات کو غلط سمجھا گیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اندرون ملک فوجی آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں۔ 2001ء سے پہلے ملک میں کوئی دہشت گردی نہیں تھی، جنرل مشرف کی پالیسیوں نے ملک کو خانہ جنگی میں دھکیلا، اسٹیبلشمنٹ کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ جو کچھ ہوا ان کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا جماعت اسلامی نے باجوڑ میں تمام سیاسی پارٹیوں کو ساتھ لے کر امن جرگہ تشکیل دیا ہے تا کہ ایسے کسی بھی آپریشن سے بچا جائے جس میں بے گناہ انسانی جانیں ضائع ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت پورے ملک میں امن ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے اور نومبر میں لاہور میں ایک بڑا پاور شو کریں گے۔ عوام کو ساتھ ملائے بغیر امن ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہونا ممکن نہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی آنے والے دنوں میں ملک گیر سطح پر عوامی حقوق کی جدو جہد شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے ہزارہ تحریک کی حمایت کا اعلان کیا اور کہا ان کے تمام جائز مطالبات تسلیم کیے جائیں۔