
اسرائیل کا تاریخ میں پہلی بار جنگ کے دوران لیزر ہتھیاروں کے استعمال کا اعلان
جمعہ 30 مئی 2025 17:03
(جاری ہے)
جاری وڈیو میں آئی اے ایف کے فضائی دفاعی یونٹس کے ذریعے چلائے جانے والے لیزر سسٹم کے ذریعے دشمن کے ڈرونز کو مؤثر طریقے سے تباہ کرنے کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے سربراہ ڈینیل گولڈ نے کہا کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ شروع ہونے کے فوراً بعد ہم نے دشمن کے اہداف کو روکنے کے لئے کئی لیزر سسٹم نصب کئے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران ہم نے اس سسٹم کو 40 بار کامیابی سے استعمال کیا۔ ڈینیل گولڈ نے کہا کہ یہ لیزر سسٹم اسرائیل کی اپنے دفاع کو مضبوط کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہاسرائیلی لیزر سسٹم رافیل کے پورٹ فولیو میں استعمال کئے جانے والے سسٹمز سب سے زیادہ جدید نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ رافیل کا زیادہ طاقتور ڈائریکٹڈ انرجی ویپن آئرن بیم فی الحال حتمی ترقی کے مراحل کے قریب ہے اس پر بھی کام ہو رہا ہے۔ یہ ترقی کے آخری مراحل میں ہے اور اسرائیل کو جلد ہی اس کی فراہمی متوقع ہے ۔ڈی ڈی آر اینڈ ڈی کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈویژن کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل یہودا ایلماکیس نے کہا کہ ہم نے حقیقی جنگی حالات میں لیزر ٹیکنالوجیز کی تعیناتی اور آپریٹنگ میں قابل قدر تجربہ حاصل کیا ہے۔ ہم اس علم کو شہری تحفظ اور اسرائیلی مسلح افواج کے آپریشنز کے لئے اپنے لیزر سسٹم کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابقاسرائیلی وزارت دفاع نے اکتوبر 2024 میں آئرن بیم کو جدید بنانے کے لیے تقریباً 536.6 ملین ڈالر رافیل اور ایلبٹ سسٹمز نامی لیزر پرزوں کے حصول کے لئے مختص کئے تھے۔ اسرائیلی وزارت دفاع سال کے اندر اندر ان ڈائریکٹڈ انرجی ہتھیاروں کو قومی فضائی اور میزائل ڈیفنس نیٹ ورک میں ضم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ آئرن بیم آئرن ڈوم سسٹم کے ساتھ بغیر کسی رکاوٹ کے کام کرے گا کیونکہ آئرن ڈوم سسٹم بھی رافیل نے ہی تیار کیا ہے۔رافیل کے سی ای او یوو ٹورجمین نے کہا کہ یہ نیا ہتھیار دفاعی حکمت عملیوں میں انقلاب برپا کر دے گا، جو موجودہ نظاموں سے بے مثال تیز رفتار، درست ہوگا اور بہت سے فریق اس میں سرمایہ کاری کے خواہاں ہوں گے۔ آئرن بیم میں تقریباً 100 کلو واٹ پاور آؤٹ پٹ ہے۔ اسے 10 کلومیٹر تک کے فاصلے پر ملی میٹر سطح کی درستگی کے ساتھ میزائل، توپ خانے کے گولے، مارٹر راؤنڈ، ڈرون، اور کروز میزائل سمیت متعدد فضائی خطرات کو بے اثر کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ سسٹم کی ابتدائی جانچ کا اعلان اپریل 2022 میں کیا گیا تھا۔لیزر روایتی میزائل پر مبنی فضائی دفاع کے لیے ممکنہ طور پر زیادہ اقتصادی متبادل پیش کرتے ہیں، کیونکہ ان کے آپریشنل اخراجات بنیادی طور پر بجلی کی کھپت تک محدود ہوتے ہیں۔ اس کے باوجود ماہریناس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ موسم، ماحول کی مداخلت، اور کافی توانائی کے تقاضے جیسے حقیقی دنیا کے حالات جنگی ماحول میں لیزر ہتھیاروں کی وسیع، موثر تعیناتی کے لئے بڑے چیلنجز کا باعث ہیں۔\932متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
ٹرمپ ملک بدر کرنے اور امریکی شہریت ختم کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں، ظہر ان ممدانی
-
مہاراشٹرمیں 2 لاکھ ٹرکوں کی ہڑتال، ای چالان اورہراسانی کیخلاف احتجاج
-
سعودی عرب، زندہ بھیڑوں کے جسم کے اندر نشہ آور گولیاں چھپا کر اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
-
یونان میں کریتی جزیرے پر لگنے والی خوفناک آگ نے تباہی مچادی
-
ٹرمپ نے خود کو امن کے نوبیل انعام کے لیے بہترین امیدوار قرار دے دیا
-
سعودی عرب میں امریکی دفاعی نظام تھاڈکی پہلی بیٹری آپریشنل ہو گئی
-
امریکہ اگلے ہفتے اوسلو میں ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے کا خواہاں
-
پوتین اورٹرمپ فون کال کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں
-
برطانوی جیٹ ایف 35 طیارہ سترہ دنوں سے کیرالہ میں پر اسرار طور پر پھنس کر رہ گیا
-
عمان نے بینک کے ذریعے رقم ٹرانسفر کرنے کے قوانین میں تبدیلی کردی
-
غزہ ، امریکی کنٹریکٹرزکا بھوک سے نڈھال فلسطینیوں پرگولیاں چلانے کا انکشاف
-
بنگلہ دیش ، عدالت نے مفرور وزیر اعظم حسینہ واجد کو چھ ماہ قید کی سزا سنا دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.