محکمہ ایریگیشن کے عملے کا بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر کاروائی، 56غیر قانونی واٹر کورسز منہدم کردیئے گئے

ہفتہ 31 مئی 2025 15:10

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2025ء) محکمہ ایریگیشن کے عملے کا بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر کاروائی، 56غیر قانونی واٹر کورسز منہدم کردیئے گئے۔بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اور فیصلے پر عملدرآمد کرنے کے لیے صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی،صوبائی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالباسط ،چیف انجنئیر ناصر مجید اور سپرٹینڈنگ انجنئیر غلام سرور بنگلزئی کی ہدایات پر محکمہ ایریگیشن نے پٹ فیڈر کینال کے بیرون میں پانی چوری کے خلاف ایک بڑے اور فیصلہ کن آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے یہ آپریشن ایکسئین پٹ فیڈر کینال محمد ابراہیم مینگل کی براہِ راست نگرانی میں کیا جا رہا ہے جس میں محکمہ ایریگیشن کے ایس ڈی اوز مراد بخش مری، صلاح الدین، سب انجنئیر رحمت اللہ بنگلزئی، سب انجنئیر عبدالنبی، داروغہ خدا بخش بہرانی،داروغہ لونگ خان چانڈیو سمیت دیگر عملہ پولیس کے ہمراہ نگرانی کی اپریشن میں انتظامیہ کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔

(جاری ہے)

آپریشن کے دوران بھاری مشینری کی مدد سے پٹ فیڈر کینال کے مختلف مقامات میر حسن سے منجھو شوری تک قائم 56 سے زائد غیر قانونی واٹر کورسز، نالیوں اور زیرِ زمین پائپ لائنز کو توڑ دیا گیاان میں منجھو نالہ بھی شامل ہے جس میں پٹ فیڈر کینال سے پانی کی غیر قانونی ترسیل کی جا رہی تھی۔ ایکسئین محمد ابراہیم مینگل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے تحت یہ کارروائیاں عمل میں لائی جا رہی ہیں اور پانی چوری کرنے والے کسی بھی فرد یا گروہ کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس آپریشن کا بنیادی مقصد کینال کے آخری کنارے یعنی ٹیل کے زمینداروں تک پانی کی منصفانہ اور بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ ایکسئین پٹ فیڈر کینال محمد ابراہیم مینگل نے مزید کہا کہ کچھ بااثر افراد نے غیر قانونی طور پر کینال سے پائپ لگا کر پانی چوری کر رکھا تھا جس سے نہ صرف حکومت کو مالی نقصان پہنچ رہا تھا بلکہ سینکڑوں چھوٹے کسان اور زمیندار بھی پانی سے محروم تھے اب محکمہ ایریگیشن کی جانب سے ان غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔\378