کراچی، علاج کے بجائے طالبہ کو زدوکوب کرنے سے متعلق اسپتال انتظامیہ کیخلاف درخواست خارج

ہسپتال میں درخواست گزار کی ماں کو نارمل کہہ کر علاج سے انکار کیا گیا، وکیل درخواستگزار

پیر 2 جون 2025 18:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء)ایڈیشنل سیشن جج جنوبی نے جناح کارڈیو اسپتال میں علاج کے بجائے تیماردار طالبہ کو زدوکوب کرنے سے متعلق انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ایڈیشنل سیشن جج جنوبی کی عدالت میں جناح کارڈیو اسپتال میں علاج کے بجائے تیماردار طالبہ کو زدوکوب کرنے سے متعلق انتظامیہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواستگزار عطیہ طارق کے وکیل نوید امین اورسید محمد عبد الکبیر ایڈووکیٹس نے دلائل دیئے۔ درخواستگزار کے وکیل نوید امین ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے کہ اہسپتال میں درخواستگزار کی ماں کو نارمل کہ کر علاج سے انکار کردیا گیا۔ درخواستگزار نے جناح کارڈیو کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ میری والدہ کو دل کا عارضہ ہے اسپتال میں طبی امداد دی جائے۔

(جاری ہے)

علاج سے انکار پر میری موکلہ نے وڈیو بنانے کی کوشش کی۔ اسپتال انتظامیہ نے بدتمیزی کی، موبائل چھینے کی کوشش کی۔ ان کی والد اور والدہ کو دکھے دے کر باہر نکال دیا۔ اسپتال عملے کی بدسلوکی پر طالبہ نے گیٹ سے وڈیو بنانے کی دوبارہ کوشش کی۔ سیکورٹی اہلکار نے طالبہ سے موبائل چھینا۔ طالبہ نے جب اپنا موبائل واپس لینے کی کوشش کی تو سیکیورٹی اہلکار نے طالبہ کا ہاتھ پکڑا۔

موبائل اسپتال میں کسی اور کے سپرد کردیا اسی دوران طالبہ نیچے گری۔ اس کے بعد سیکورٹی اہلکاروں طالبہ کو کمرے میں لے گئے۔ جہاں درخواستگزار کو زدوکوب کیا مارا پیٹا اور پریس میں سے 50 ہزار نکال لئیے۔ وکلا نے کہا کہ پولیس نے وڈیو ادھوری پیش کی ہے اور اصل حقائق کو چھپایا گیا ہے۔ وکلا نے عدالت کو کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز اور نجی اسپتال کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کیں۔

رپورٹ میں درخواست گزار کی والدہ کو دل کا عارضہ بتایا گیا ہے اور ان کی تین شریانیں بند ہیں۔ عدالت میں صدر تھانے کی جانب سے رپورٹ جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ درخواستگزار کے ساتھ کسی بھی قسم کا ناخوشگوار، غیر اخلاقی اور غیر قانونی واقع پیش نہیں آیا ہے۔ درخواستگزار کے تمام الزامات بے بنیاد اور حقائق کے برعکس ہیں۔ درخواستگزار نے موبائل پر وڈیو بنانے کی کوشش کی جس پر سیکورٹی اہلکار نے منع کیا۔ درخواستگزار و دیگر نے سیکورٹی گارڈ مرد و خواتین کا مارا پیٹا اور یونیفارم کو بھی پھاڑ دیا۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔ درخواستگزار کے وکیل نوید امین ایڈووکیٹ نے کہاکہ عدالتی احکامات کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل داخل کریں گے۔