ملیر جیل کی دیوارنہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے نکلے ہیں، وزیر داخلہ سندھ

800 سے زیادہ قیدی بیرکوں سے باہر تھے، حتمی رپورٹ آنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، جیل میں موجود قیدیوں کی گنتی کی جائے گی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے ہیں

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 3 جون 2025 10:57

ملیر جیل کی دیوارنہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے نکلے ہیں، وزیر داخلہ سندھ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 جون 2025)صوبائی وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کے معاملے پر کہا ہے کہ ملیر جیل کی دیوارنہیں ٹوٹی، قیدی گیٹ سے نکلے ہیں، پولیس نے پوری جیل کو گھیرے میں لیا ہوا ہے،ابتدائی اطلاعات تھیں کہ جیل کی دیوار ٹوٹی ہے، حتمی رپورٹ آنے تک کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے ڈسٹرکٹ ملیر جیل کا دورہ کیا اور جیل حکام سے واقعے کی تفصیلات لیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل میں موجود قیدیوں کی گنتی کی جائے گی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے ہیں۔وزیر داخلہ سندھ نے ایس ایس پی ملیر کو فوری ملیر جیل پولیس سے رابطے اور مفرور قیدیوں کی تلاش کے احکامات جاری کئے۔ ضلعی سطح پر انتہائی مربوط اور مو¿ثر اقدامات کے ذریعے مفرور قیدیوں کی گرفتاری کی ہدایات جاری کیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ 45 سے 50 کے قریب قیدی فرار ہوئے جن میں سے 30 سے 35 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

دیگر مفرور قیدیوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی، ریکی، نگرانی اور انٹیلی جنس کی بدولت جملہ اقدامات کو کامیاب بنایا جائے اور تمام تر ضروری اقدامات سے آگاہ رکھا جائے۔ ضیاءالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ دیوار کوئی توڑی نہیں گئی آٹھ سو سے زیادہ قیدی بیرکوں سے باہر تھے۔وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار اور وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل اور ڈی آئی جیل سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ سندھ نے دعویٰ کیا کہ فرار ہونے والے قیدی سنگین جرائم میں ملوث نہیں تھے۔ ملیر جیل میں پیش آنے والے واقعے میں کوتاہی بھی ہوسکتی ہے۔واقعے کی وجوہات جاننے میں کچھ وقت لگے گا۔وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کی خبروں کا نوٹس لے لیا اور آئی جی جیل اور ڈی آئی جی جیل سے رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے ہدایت کی کہ علاقے کو کارڈن آف کر دیا جائے۔وزیر جیل کا کہنا تھا کہ فرار ہونے والے قیدی کو ہر حال میں پکڑا جائے اور واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔ڈی ا?ئی جی جیل کا کہنا ہے کہ جیل میں موجود قیدیوں کی گنتی کی جائے گی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے ہیں، پولیس نے پوری جیل کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔