سرینڈرکرنے والے قیدیوں سے نرمی برتی جائیگی، جو قیدی گرفتار ہوا اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی، آئی جی سندھ

ملیر جیل سے مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہوئے تھے جن میں سے 78 کو پکڑ لیا گیا ہے جبکہ تقریباً 138 کے قریب قیدی اب بھی مفرور ہیں، ایف سی جوان فوری ری ایکشن نہ دیتے تو بڑی تعداد میں قیدی فرار ہوتے،غلام نبی میمن کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 3 جون 2025 11:10

سرینڈرکرنے والے قیدیوں سے نرمی برتی جائیگی، جو قیدی گرفتار ہوا اس کیخلاف ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 جون 2025)آئی جی سندھ غلام نبی میمن کاکہنا ہے کہ ملیر جیل سے فرار قیدی سرینڈر کرتے ہیں تو ان سے نرمی برتی جائے گی جس قیدی کو دوبارہ گرفتار کیا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ملیر جیل سے مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہوئے تھے، جن میں سے 78 کو پکڑ لیا گیا ہے جبکہ تقریباً 138 کے قریب قیدی اب بھی مفرور ہیں۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ جیل سے فرار کی اصل صورت حال واضح کرتے ہوئے کہا ”قیدی دیوار توڑ کر نہیں بلکہ جیل کے گیٹ سے فرار ہوئے، زلزلے کے بعد قیدیوں کو ایک احاطے میں بٹھایا گیا تھا تاکہ ان پر چھت نہ گر جائے۔“غلام نبی میمن کے مطابق قیدیوں کو فرار ہوتے وقت ایف سی اہلکاروں کی جانب سے روکا گیا تھا۔

(جاری ہے)

قیدی بہت زیادہ تھے تو ایف سی اہلکاروں کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی اس بھگدڑ کے دوران ایک قیدی ہلاک ہوا۔

ایف سی اہلکار بھی تصادم میں زخمی ہوئے، ایف سی جوان فوری ری ایکشن نہ دیتے تو بڑی تعداد میں قیدی فرار ہوتے۔آئی جی سندھ کا گفتگو کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ملیر جیل میں زیادہ تر تعداد منشیات کے عادی قیدیوں کی ہے۔ منشیات کے عادی قیدیوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ مفرور قیدیوں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے رہے ہیں۔شہر قائد میں ملیر جیل سے فرار قیدیوں سے متعلق پولیس حکام نے کہا ہے کہ ان کا ٹرائل کیا جائے گا۔

پولیس حکام نے کہا ہے کہ مفرور قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج ہوگا جس میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل کی جائیں گی اور مفرور اور دوبارہ پکڑے جانے والے قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 216 قیدی دیواریں توڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی گئی تھی۔

فائرنگ کے دوران ایک قیدی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے۔3 ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے 80 قیدیوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیاتھا۔ 9 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔ ملیر جیل انتظامیہ کا کہناہے کہ پیر کی رات زلزلے کے دوران نقصان سے بچنے کیلئے قیدیوں کو بیرکوں سے باہر بٹھایا گیا تھا، زلزلے کے باعث ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تھی۔

قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی کی اور اسلحہ چھین کر فائرنگ کی اور اس دوران 200 سے زائد قیدی فرار ہوئے تھے۔واقعے کے دوران جیل کے اطراف اور اندر شدید فائرنگ کی آوازوں سے علاقہ لرز اٹھا تھا جس کے باعث شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ایس ایس پی ملیر کاشف آفتاب عباسی کے مطابق واقعہ کے فوراً بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جیل پہنچ گئی اور ملیر جیل، نیشنل ہائی وے، اطراف کے گوٹھوں اور رہائشی علاقوں کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیا تھا۔