پاکستان کی میری ٹائم صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا قومی پلیٹ فارم، وزیراعلی سندھ

پی آئی ایم ای سی محض نمائش نہیں، بلیو اکانومی کو فروغ دینے کی حکمت عملی ہے، مراد علی شاہ کراچی کی خوبصورتی و انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے متعلقہ اداروں کو فوری اقدامات کی ہدایت

بدھ 6 اگست 2025 21:37

پاکستان کی میری ٹائم صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا قومی پلیٹ فارم، وزیراعلی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اگست2025ء)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت "پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (PIMEC) 2025" کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس وزیراعلی ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیراعلی نے PIMEC 2025 کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض ایک نمائش نہیں بلکہ پاکستان کی میری ٹائم صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور بلیو اکانومی کے طویل مدتی وژن کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزرا شرجیل انعام میمن، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، سعید غنی، ذوالفقار شاہ، جام اکرام دھاریجو، میئر کراچی مرتضی وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی، پاکستان آرمی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں اور شریک منتظم ادارے بدر ایکسپو سلوشنز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 3 سے 6 نومبر تک کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والے اس میگا ایونٹ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔

اپنے ابتدائی کلمات میں وزیراعلی مراد علی شاہ نے شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے PIMEC 2025 کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ پاکستان کی میری ٹائم اور ڈیفنس صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے لانے، اختراعات کو فروغ دینے، شراکت داری قائم کرنے اور علاقائی روابط مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔وزیراعلی نے وزارت بحری امور کے ساتھ پاکستان نیوی کی قیادت کو سراہتے ہوئے سندھ حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی تاکہ یہ عالمی معیار کے مطابق کامیاب بنایا جا سکے۔

وزیراعلی نے سندھ حکومت کے میری ٹائم شعبے کی ترقی سے متعلق مختلف اقدامات کا اعلان کیا، جن میں شاہراہ بھٹو ایکسٹینشن منصوبہ بھی شامل ہے، جو کراچی پورٹ ٹرسٹ ٹرمینل کو جام صادق پل سے منسلک کرے گا۔ یہ منصوبہ کارگو کی نقل و حرکت بہتر بنانے اور تجارتی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا 1,000 کلومیٹر طویل ساحلی علاقہ اور 2,90,000 مربع کلومیٹر کا سمندری دائرہ کار شپنگ، فشریز، شپ بلڈنگ، سمندری وسائل کی تلاش اور ساحلی سیاحت سمیت کئی مواقع فراہم کرتا ہے۔

وزیراعلی نے کہا بلیو اکانومی کوئی معاشی حکمت عملی نہیں بلکہ قومی ضرورت ہے۔ PIMEC 2025 ہمارے لیے ایک موقع ہے کہ ہم اس صلاحیت کو جدید ٹیکنالوجی، پالیسی ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے بروئے کار لائیں۔وزیراعلی نے 2023 میں منعقدہ پہلی PIMEC کی کامیابی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سال کی تقریب مزید وسیع پیمانے پر منعقد کی جائے گی، جس میں ملکی و غیر ملکی صنعتوں، تعلیمی اداروں اور حکومتی اداروں کی بھرپور شرکت متوقع ہے۔

انہوں نے اسے پاکستان کی میری ٹائم ڈپلومیسی، سرمایہ کاری کے ماحول اور ٹیکنالوجیکل خود انحصاری کو فروغ دینے کا سنگ میل قرار دیا۔وزیراعلی نے تمام متعلقہ محکموں بشمول بلدیاتی حکومت (KMC)، واٹر بورڈ، قانون نافذ کرنے والے ادارے، ضلعی انتظامیہ اور ٹریفک پولیس کو ہدایت دی کہ ایونٹ کی مناسبت سے انفراسٹرکچر کی بہتری، سیکیورٹی انتظامات اور شہر کی خوبصورتی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

اجلاس میں شرکا نے متفقہ طور پر PIMEC 2025 کی کامیابی کے لیے مکمل ادارہ جاتی تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے اسے پاکستان کی مثبت شناخت اور معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔اسٹیئرنگ کمیٹی نے تقریب کے مربوط انعقاد کے لیے لاجسٹکس، سیکیورٹی، اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت اور نمائش کی منصوبہ بندی سمیت مختلف پہلوں پر تفصیلی گفتگو کی۔وزیراعلی مراد علی شاہ نے اختتامی کلمات میں کہا کہ PIMEC 2025 کی کامیابی وفاقی و صوبائی اداروں، کاروباری برادری اور سب سے بڑھ کر کراچی کے شہریوں کے باہمی تعاون پر منحصر ہے۔