Live Updates

تھور منیار میں سیلابی ریلہ، شاہراہِ قراقرم عارضی طور پر بند، مسافروں کو مشکلات کا سامنا

ریلہ منیار نالہ سے اچانک آیا، جس سے شاہراہ پر مٹی، پتھر اور پانی کا بڑا ریلا آگیا، جس نے سڑک کو ناقابلِ عبور بنا دیا،عینی شاہدین

بدھ 4 جون 2025 03:40

،ْ شانگلہ/کوہستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2025ء)تھور منیار میں سیلابی ریلہ، شاہراہِ قراقرم عارضی طور پر بند، مسافروں کو مشکلات کا سامنا۔گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے تھور منیار میں شدید بارشوں کے بعد اچانک آنے والے سیلابی ریلے نے شاہراہِ قراقرم کو متاثر کر دیا، جس کے باعث یہ اہم بین الاقوامی شاہراہ عارضی طور پر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق ریلہ منیار نالہ سے اچانک آیا، جس سے شاہراہ پر مٹی، پتھر اور پانی کا بڑا ریلا آگیا، جس نے سڑک کو ناقابلِ عبور بنا دیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ضلعی انتظامیہ، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (FWO) اور دیگر متعلقہ ادارے فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے ہیں اور سڑک کی صفائی و بحالی کا کام جاری ہے۔

(جاری ہے)

حکام کے مطابق اگر موسم سازگار رہا تو چند گھنٹوں میں سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر چلاس نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ پوری کوشش کر رہی ہے کہ ٹریفک جلد از جلد بحال کی جائے۔ عوام سے گزارش ہے کہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ادھر مقامی آبادی نے مطالبہ کیا ہے کہ ندی نالوں کے قریب سڑکوں کی تعمیر میں مزید پائیداری لائی جائے تاکہ بار بار پیش آنے والے ایسے واقعات سے بچا جا سکے۔واضح رہے کہ شاہراہِ قراقرم نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی آمد و رفت کی بھی ایک مرکزی شاہراہ ہے، اور اس کی بندش سے نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ تجارتی قافلوں کو بھی شدید مشکلات پیش آتی ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات