سندھ زرعی یونیورسٹی میں بین الشعبہ کانفرنس کے انعقاد کی تجویز، تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے پر زور

جمعرات 5 جون 2025 16:08

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2025ء) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام نے اپنی پانچ فیکلٹیز کے تحت پیش کیے جانے والے ڈگری پروگرامز کی بنیاد پر ایک کثیر الشعبہ کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز دی ہے۔ کانفرنس کا مقصد ایک نئی تعلیمی روایت قائم کرنا ہے، جس کے تحت طلبہ کو اپنے متعلقہ پروگرامز پر پریزنٹیشنز کا موقع دیا جائے گا جبکہ تعلیمی نصاب کو مارکیٹ کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی اہمیت بھی اجاگر کی جائے گی۔

یہ اعلان جمعرات کے روز فیکلٹی آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سائنسز میں حالیہ تزئین و آرائش کے بعد مالیکیولر پیراسائٹولوجی لیبارٹری کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔ مجوزہ کانفرنس میں زراعت، لائیو سٹاک، زرعی انجینئرنگ، آئی ٹی، اور فوڈ ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبوں کے ماہرین، نجی شعبے کے نمائندگان، اور سابق طلبہ کی شرکت متوقع ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر الطاف علی سیال نے کہا کہ لائیو سٹاک کا شعبہ سندھ کے دیہی علاقوں میں معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت اور لائیو سٹاک ملکی معیشت کے لیے ترقی کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں جاری تحقیق کا مرکز مقامی نسلوں کے تحفظ پر ہے، جن میں ریڈ سندھی گائے، کنڈی بھینس، مختلف اقسام کی بکریاں، اونٹ اور گھوڑے شامل ہیں، اور ان تحقیقی کوششوں کو قومی و بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ ڈین فیکلٹی ڈاکٹر سید غیاث الدین شاہ راشدی نے اس موقع پر کہا کہ تدریس اور تحقیق کو جدید عالمی چیلنجز سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بڑھتے درجہ حرارت اور غیر متوقع بارشوں نے دودھ اور گوشت کی پیداوار پر منفی اثر ڈالا ہے۔چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف پیراسائٹولوجی ڈاکٹر محمد بچل بھٹو نے کہا کہ یونیورسٹی کی مالیکیولر لیبارٹری کو جدید تشخیصی آلات سے آراستہ کیا جا رہا ہے، جہاں ڈی این اے پر مبنی تحقیق اور پروٹومکس جیسے شعبوں میں کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اس لیبارٹری کو ایک معتبر تحقیقی ادارہ تسلیم کر لیا ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ آریجو، پروفیسر ڈاکٹر اللہ بخش کچیوال، پروفیسر ڈاکٹر احمد نواز تنیو، پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد گاڈھی اور دیگر سینئر اساتذہ بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :