Live Updates

پلاسٹک کی آلودگی زندگی کیلئے خطرہ ہے، شیخ الجامعہ ڈاکٹر خالد عراقی

پلاسٹک کے خاتمے کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار اداکرناہوگا ،ڈی جی سیپا ڈاکٹر وقار پھلپھوٹو

جمعرات 5 جون 2025 18:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2025ء)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے کہا کہ پلاسٹک کی آلودگی نہ صرف آبی ماحولیاتی نظام اور اس کی انواع کی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ یہ انسانی صحت اور ا سمندری ماحول پر انحصارکرنے والوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ پلاسٹک کی ری سائیکلنگ انفرا اسٹرکچر اورویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو بہتربنانے اور پلاسٹک کی پروڈکشن اور اس کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے پالیسیاں مرتب کرنے کی ضرورت ہے۔

پلاسٹک کی آلودگی نہ صرف ماحولیاتی نظام بلکہ اس زمین پر زندگی کی دیگر اقسام کے لیے بھی خطرہ بن رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ انوائرمنٹ پروٹیکشن اور گندھارا انڈسٹریز لمیٹڈ کے تعاون سے انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں عالمی یوم ماحولیات کی مناسبت سے منعقدہ سیمینار بعنوان: پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی وقارحسین پھلپھوٹونے کہا کہ پلاسٹک کے خاتمے کے لئے ہم سب کو اپنا اپنا کردار اداکرناہوگا ،ہمیں اپنے رویوں میں تبدیلی اور آگاہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس اینڈ انوائرمنٹ پروٹیکشن کے صدر محمد سعید نے کہا کہ کراچی میں لاکھوں درخت لگانے کی ضرورت ہے ، کچرا اور کنکریٹ کا جنگل خطرہ ہے، پاکستان اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحولیاتی آلودگی سے متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے ، ہمیں بیک وقت کئی محاذوں پر لڑنے کی ضرورت ہے اگر ہم پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی بات کریں تو کراچی میں جہاں ایک جانب کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں تو دوسری جانب کنکریٹ کے جنگل نے شہر کی ہریالی ختم کرکے رکھ دی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے کچرا اٹھانے کیلئے محکمہ قائم کیا گیا ہے کہ لیکن عملہ کی مناسب تربیت نہ ہونے اور نگرانی نہ ہونے کی وجہ سے کراچی میں ہر جگہ کچرا نظر آتا ہے، کراچی میں جتنی تیزی کے ساتھ کنکریٹ کنسٹرکشن ہورہی ہیں اتنی ہی تیزی کے ساتھ سایہ دار درخت اور پودے لگانے کی ضرورت ہے۔

گندھارا انڈسٹریزلمیٹڈ کے سینئر منیجر شارخ اصغر نے کہا کہ آلودگی کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمنٹے کیلئے زیادہ سے زیادہ شجر کاری وقت کی اہم ضرورت ہے، پائیدار شجرکاری کے ذریعے ماحول کو صحت مند بنایا جاسکتا ہے ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رئیس کلیہ علوم جامعہ کراچی پروفیسرڈاکٹر مسرت جہاں یوسف نے کہا کہ پلاسٹک کے استعمال کوکم کرنے کے لئے ہمیں اس کا متبادل لانے اور اس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ماہرماحولیات ڈاکٹر معظم علی خان نے کہا کہ ری سائیکل کا ہمارے ہاں رواج نہیں۔ کچرے کو جلا دیا جاتا ہے جو ماحول کے لیے خود ایک تباہ کن عمل ہے۔ ڈاکٹر فرخ نواز نے کہا کہ میں پلاسٹک کی افادیت سے انکار نہیں، لیکن ہم پلاسٹک کے استعمال پر بہت زیادہ انحصار کر چکے ہیں جس کے کچھ سنگین نتائج بھی سامنے آرہے ہیں۔ تقریب سے ڈاکٹر وقار احمد، ڈاکٹر ثریا جبیں اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات