Live Updates

بجٹ میں وزیر اعظم ہاﺅس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا گیا

وزیر اعظم کی سرکاری رہائش اور اخراجات 72 کروڑ سے بڑھا کر تقریباً 86 کروڑ روپے کر دئیے گئے،ر وزیراعظم ہاوس کے باغیچے کیلئے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 11 جون 2025 11:27

بجٹ میں وزیر اعظم ہاﺅس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا ..
اسلا م آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جون 2025)بجٹ میں وزیر اعظم ہاﺅس کے اخراجات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ کر دیا گیا،وزیر اعظم کی سرکاری رہائش اور اخراجات 72 کروڑ سے بڑھا کر تقریباً 86 کروڑ روپے کر دئیے گئے،جیو نیوز کے مطابق قومی اسمبلی میں پیش کئے گئے وفاقی بجٹ 26-2025 کے مطابق وزیراعظم ہاوس کی گاڑیوں کیلئے 9 کروڑ روپے کا بجٹ ،وزیراعظم ہاوس کی ڈسپنسری کیلئے 1 کروڑ 44 لاکھ روپے اور وزیراعظم ہاوس کے باغیچے کیلئے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔

وزیراعظم کے دوروں کیلئے 60 لاکھ روپے اور پی ایم چیرٹی کیلئے 42 لاکھ روپے بجٹ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ کابینہ ڈویژن کیلئے 68 کروڑ 87 لاکھ روپے کا بجٹ بھی مختص کیا جا رہا ہے۔وفاقی اور وزراءمملکت کیلئے بجٹ 27 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ 54 لاکھ روپے ، وزیراعظم کے مشیران کیلئے بجٹ 3 کروڑ 61 لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 کروڑ 31 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی بجٹ میں معاونین خصوصی کے لیے بجٹ 3 کروڑ 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 11 کروڑ 34 لاکھ روپے کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سینٹرل کار پول کیلئے 62 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔ایک ایسے وقت میں جب ملک میں تقریباً آدھی آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے اور عام آدمی سے مزید قربانی مانگ کر تقریباً 2 ہزار ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روزوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ مالی سال کیلئے 17 ہزار 573 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کر دیاتھا۔بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔وفاقی بجٹ میں 6501 ارب روپے خسارہ تھا۔8207 ارب سود کی ادائیگی پر خرچ ہوں گے جبکہ دفاع کیلئے 2550 ارب مختص کئے گئے تھے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس معزز ایوان کے سامنے مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کرنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات تھی۔ اس مخلوط حکومت کا یہ دوسرا بجٹ تھا۔گریڈ ایک تا سولہ کے ملازمین کو تیس فیصد ڈسپیرٹی الاو¿نس دینے کی تجویز ہے جبکہ چھ لاکھ روپے سے بارہ لاکھ روپے سالانہ آمدنی رکھنے والے تنخواہ دار ملازمین پر انکم ٹیکس کی شرح پانچ فیصد سے کم کرکے ایک فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

بارہ لاکھ روپے تنخواہ لینے والے ملازمین پر ٹیکس کی رقم 30 ہزار روپے سے کم کرکے چھ ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔آئندہ مالی سال مجموعی اخراجات 17 ہزار 573 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے، مجموعی خام ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے اور خالص ریونیو کا ہدف 11072 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب رکھنے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5147 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے اور اگلے مالی سال میں اداروں کی نجکاری سے87 ارب حاصل کرنے کا ہدف تجویز کیا گیا تھا۔

مالی سال 2025-26 کیلئے معاشی شرح نمو(جی ڈی پی) کا ہدف 4.2 فیصد جبکہ مہنگائی کا ہدف ساڑھے 7 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر، ترسیلات زر کا ہدف 39 اعشاریہ 4 ارب ڈالرمقرر کیا گیا تھا۔آئندہ مالی سال کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 2 اعشاریہ ایک ارب ڈالر مختص کیا گیا تھا آئندہ مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 35 ارب 30 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے جبکہ درآمدات کا ہدف 65 ارب 20 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا تھا۔بجٹ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف چودہ ہزار131 ارب روپے سے زائد، اقتصادی ترقی کی شرح کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی تھی جبکہ بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ(پی ایس ڈی پی) کا حجم ایک ہزار ارب روپے رکھا گیا تھا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات