Live Updates

وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھہیم کی سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کے 172ویں اجلاس کی صدارت

مزدور طبقے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن متعارف کروایا جائے گا تاکہ ان کا قیمتی وقت بچایا جا سکے، گورننگ باڈی

بدھ 11 جون 2025 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء) سندھ کے وزیر محنت و انسانی وسائل شاہد عبدالسلام تھہیم نے سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ کے 172ویں اجلاس کی صدارت کی، جو کہ گزشتہ روز 19 مئی کو SESSI کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد مالی سال 2024-25 کے بجٹ کی دوبارہ تخصیص اور گورننگ باڈی کے گزشتہ فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔

اجلاس کے دوران گورننگ باڈی کے ارکان نے SESSI کے ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں طبی سہولیات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مزدور طبقے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن متعارف کروایا جائے گا تاکہ ان کا قیمتی وقت بچایا جا سکے۔ان طبی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں، جو SESSI کے زیرِ انتظام طبی اداروں میں موجود نہیں، گورننگ باڈی نے کراچی کے چار معروف نجی اسپتالوں ضیا الدین اسپتال، ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈا اسپتال)، پٹیل اسپتال اور ہاشمانی اسپتال برائے امراض چشم کے ساتھ معاہدہ کرنے کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

اس اقدام کے تحت registered کارکن ان اسپتالوں سے علاج کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔اس کے علاوہ حیدرآباد اور سکھر میں بھی دو دو نجی اسپتالوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہاں کے کارکنوں کو بھی اعلی معیار کی طبی سہولیات میسر آ سکیں۔وزیر محنت نے اس اقدام کو مزدوروں کی فلاح و بہبود کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ حکومت مزدور طبقے کی صحت و تحفظ کو اولین ترجیح دیتی ہے۔

کراچی،(بزنس رپورٹر)سندھ کے وزیر محنت و انسانی وسائل شاہد عبدالسلام تھہیم نے سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ (SESSI) کے 172ویں اجلاس کی صدارت کی، جو کہ گزشتہ روز 19 مئی کو SESSI کے ہیڈ آفس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد مالی سال 2024-25 کے بجٹ کی دوبارہ تخصیص اور گورننگ باڈی کے گزشتہ فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس کے دوران گورننگ باڈی کے ارکان مختار حسین اعوان، عبدالوحد شورو، جبار میمن، خلیل بلوچ نے SESSI کے ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں طبی سہولیات کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ مزدور طبقے کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک ون ونڈو آپریشن متعارف کروایا جائے گا تاکہ ان کا قیمتی وقت بچایا جا سکے۔ان طبی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں، جو SESSI کے زیرِ انتظام طبی اداروں میں موجود نہیں، گورننگ باڈی نے کراچی کے چار معروف نجی اسپتالوں ضیا الدین اسپتال، ڈا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈا اسپتال)، پٹیل اسپتال اور ہاشمانی اسپتال برائے امراض چشم کے ساتھ معاہدہ کرنے کی منظوری دی۔

اس اقدام کے تحت Registrred meن اسپتالوںI سے علاج کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔اس کے علاوہ حیدرآباد اور سکھر میں بھی دو دو نجی اسپتالوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ وہاں کے کارکنوں کو بھی اعلی معیار کی طبی سہولیات میسر آ سکیں۔وزیر محنت نے اس اقدام کو مزدوروں کی فلاح و بہبود کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا اور کہا کہ حکومت مزدور طبقے کی صحت و تحفظ کو اولین ترجیح دیتی ہے۔

. تحفظ یافتہ محنت کشوں کو علاج کی غرض سے کراچی کے معروف پرائیویٹ اسپتالوں علاج کی سہولت حاصل ہوگئی وہ علاج جو سیسی کے سرکاری اسپتالوں میں ممکن نہیں ہے وہ اب ان اسپتالوں میں ممکن یوگاسیسی میں میڈیکل Dept 20 گریڈ کی 12 آسامیوں کی منظوری دی گئی اس پالیسی کے تحت اب سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں 20 گریڈ سے کم کوئی ڈاکٹر ایم ایس یا سی ایم او تعینات نہیں ہوسکے گاوزیر محنت نے ممبران گورننگ باڈی سیسی کو بتایا کہ سیسی میں رجسٹرڈ چار لاکھ محنت کشوں کو نئے ڈیجیٹل مزدو کارڈ کا اجرا اس ماہ ہو جائے گا۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات