فنانس بل ٹیکس فراڈ کے الزامات پر تاجروں کی گرفتاری معاملے پر وزیر اعظم کا نوٹس، خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت

شہباز شریف نے تمام معاملہ جانچنے کے بعد ہدایت کی کہ اس قسم کی کسی بھی ترمیم کو کاروباری برادری یا ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کیلئے ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم شہباز شریف کی اجلاس میں گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 16 جون 2025 16:37

فنانس بل ٹیکس فراڈ کے الزامات پر تاجروں کی گرفتاری معاملے پر وزیر اعظم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16جون 2025) فنانس بل میں ٹیکس فراڈ کے الزامات پر تاجروں کی گرفتاری معاملے پر وزیر اعظم شہباز شریف نے نوٹس لے لیا، وزیراعظم کی اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت،وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وفاقی وزراء برائے دفاع، قانون، تجارت، اقتصادی امور، اطلاعات و نشریات، وزیر مملکت برائے ریلویز، چیئرمین ایف بی آر، معاشی امور کے ماہرین اور اعلیٰ سرکاری حکام نے شرکت کی،وزیراعظم نے میڈیا میں رپورٹ ہونے والے ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کے معاملے پر فوری نوٹس لیا۔

وزیراعظم نے تمام معاملہ جانچنے کے بعد انتہائی سختی سے ہدایت کی کہ اس قسم کی کسی بھی ترمیم کو کاروباری برادری یا ٹیکس دہندگان کو ہراساں کرنے کیلئے ہرگز استعمال نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس معاملے پر پارلیمان میں موجود تمام اتحادی جماعتوں سے مشاورت یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ سیلز ٹیکس نادہندہ گان کی گرفتاری کا اختیار 1990 کی دہائی سے قانون کا حصہ ہے تاہم اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے مزید مربوط بنانے کیلئے متعلقہ شقوں میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ با قاعدگی سے ٹیکس ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنا ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔ کاروباری برادری اور سرمایہ کاروں کی عزت اور توقیر ہمارے سر آنکھوں پر ہے اور ان کو بلا جواز ہراساں کرنا نا قابل قبول ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ان قوانین کے غلط استعمال سے تحفظ سے متعلق شقیں  فائنانس ایکٹ کا حصہ بنائی جائیں۔وزیراعظم نے اس معاملے پر ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس قوانین میں گرفتاری کا اختیار صرف اور صرف غیر معمولی حجم کے ٹیکس نادہندہ گان تک محدود ہونا چاہیے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گرفتاری کے حوالے سے ایکسٹرنل ریویو اور چیک اینڈ بیلنس کا موثر نظام وضع کیا جائے۔فنانس بل میں شامل اس شق کے تحت ایف بی آر کے کمشنرز کو ٹیکس چوری یا فراڈ میں ملوث تاجروں کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے اور سزائیں دس سال تک بڑھانے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔

تاجر تنظیموں اور بزنس کمیونٹی نے ان مجوزہ اختیارات پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان بزنس کونسل نے وزیر اعظم کو باقاعدہ خط لکھ کر ایف بی آر کے اختیارات پر نظرثانی کا مطالبہ کیا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ یہ اقدام کاروباری فضا کو برباد کرنے کے مترادف ہوگا۔