شہری نے بیٹے کے اعضاء عطیہ کردیئے، 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی

مردان کے علاقے رستم بازار کا رہائشی نورداد اپنے گھرکے قریب آٹاچکی چلاتا ہے، 31 مئی کو ایک گاڑی نے اس کے بیٹے اور نویں جماعت کے طالب علم 14 سالہ جواد خان کو سکول جاتے وقت ٹکر ماردی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 12 جون 2025 12:15

شہری نے بیٹے کے اعضاء عطیہ کردیئے، 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی
مردان ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ مردان میں شہری نے بیٹے کے اعضاء عطیہ کردیئے جن سے 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب حادثے میں زخمی بیٹے کے زندہ بچنے کی امید نہ رہی تو شہری نے اپنی زندگی کا یہ اہم ترین فیصلہ کیا اور اپنے بیٹے کو ہمیشہ دوسروں میں زندہ رکھنے کے لیے اس کے اعضاء عطیہ کردیئے، شہری کے اس جذبے سے 5 افراد کو نئی زندگی مل گئی۔

بتایا گیا ہے کہ مردان کے علاقے رستم بازار کا رہائشی نورداد اپنے گھرکے قریب آٹاچکی چلاتا ہے جس سے ان کا گزر بسر ہوتا ہے، 31 مئی کو ایک گاڑی نے اس کے بیٹے اور نویں جماعت کے طالب علم 14 سالہ جواد خان کو سکول جاتے وقت ٹکر ماردی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا، شہری نے بیٹے کو فوری ہسپتال منتقل کیا اور اس کی جان بچانے کے لیے کئی ہسپتالوں کے چکر لگائے، تاہم جواد کے زندہ بچنے کی کوئی امید باقی نہ رہی اور ڈاکٹروں نے اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کردیا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ بیٹے کے زندہ بچنے کی تمام امیدیں ختم ہونے پر جواد کے باپ نے ضرورت مند مریضوں کا خیال کرتے ہوئے اس کے اعضا ء عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا، اس سلسلے میں تمام تر قانونی کارروائی مکمل کی گئی جس کے بعد شہری نے اپنے بیٹے کی دونوں آنکھیں، جگر اور گردے عطیہ کردیئے جس سے 5 اجنبی انسانوں کو نئی عطا ہوئی۔ بتایا جارہا ہے کہ 7 جون کو جواد کی تدفین کردی گئی تاہم مرحوم کے دیگر گھر والے اس کے اعضاء عطیہ کیے جانے پر مطمئن ہیں جب کہ محلہ داروں اور پڑوسیوں نے بھی جواد کے اہل خانہ کے اس فیصلے کو سراہا اور اس کو قابلِ فخر اقدام قرار دیا، جواد کے دادا نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرا پوتا تو روڈ حادثے میں اپنی جان کھوبیٹھا لیکن دیگر شہریوں کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے رستم میں بائی پاس روڈ بنایا جائے جس سے حادثات سے بچاؤ ممکن ہوگا۔

متعلقہ عنوان :