ڈنمارک پارلیمنٹ نے امریکی فوجی اڈوں کے قیام کی منظوری دے دی

جمعرات 12 جون 2025 16:03

کوپن ہیگن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) ڈنمارک پارلیمنٹ نے امریکی فوجی اڈوں کے قیام کی منظوری دے دی۔العربیہ کے مطابق ڈنمارک کی پارلیمنٹ نےایک قانونی بل کی منظوری دی ہے، جس کے تحت امریکی فوج کو ڈنمارک کی سرزمین پر اڈے قائم کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈنمارک کے تحت خود مختار علاقے گرین لینڈ پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

معاہدے کی توسیع، اس وقت سامنے آئی جب صدر ٹرمپ نے بارہا معدنی دولت سے مالامال اور اسٹریٹجک لحاظ سے اہم قطبی جزیرے گرین لینڈ کو حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، اگرچہ امریکا اور ڈنمارک نیٹو کے اتحادی ہیں۔اراکینِ پارلیمان کے سوالات کے جواب میں ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس راسموسن نے تحریری طور پر بتایا کہ اگر امریکا نے گرین لینڈ کے مکمل یا جزوی طور پر اپنے ساتھ الحاق کی کوشش کی، تو ڈنمارک کو معاہدہ ختم کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

(جاری ہے)

قانون کے حق میں 94 اراکین نے ووٹ دیاجبکہ 11 نے مخالفت کی۔ اب یہ مسودہ بادشاہ فریڈرک دہم کی توثیق کے لیے بھیجا جائے گا۔گرین لینڈ کے وزیر اعظم پہلے ہی امریکی بیانات کو توہین آمیز قرار دے چکے ہیں۔ انھوں نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ گرین لینڈ "کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں، محض املاک کا ایک کا ٹکڑا نہیں ہوگا جسے کوئی خرید سکے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ، امریکی مفاد میں ڈنمارک کی خود مختاری سے دست برداری کے مترادف ہے۔ نیا قانون 2023 میں صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ کیے گئے ایک فوجی معاہدے کی توسیع ہے، جو امریکی افواج کو سکینڈینیوین ملک میں فضائی اڈوں تک وسیع رسائی فراہم کرتا تھا۔