Live Updates

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں سمیت 60 شہید

ہفتہ 14 جون 2025 22:25

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، ..
مقبوضہ بیت المقدس/تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)اسرائیل نے اپنی ایئرفورس کو ایران پر حملے کی مکمل آزادی دے دی ہے، ایران کی جانب سے گزشتہ رات سے اب تک تقریباً 200 بیلسٹک میزائل اسرائیل پر داغے جانے کے بعد اسرائیلی حکومت نے کارروائی کے لیے فری ہینڈ دے دیا، تازہ اسرائیلی حملے میں مزید دو جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں، 20 بچوں سمیت 65 ایرانی شہری شہید ہوگئے۔

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج ( آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کی اصفہان نیوکلیئر سائٹ پر حملہ کر کے اہم تنصیبات اور لیبارٹریز کو تباہ کر دیا ہے، مزید دو ایرانی جنرل کو بھی مار دیا گیا ہے۔آئی ڈی ایف کے مطابق اصفہان میں سرگرمیاں واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ ایران ہتھیاروں کیلئے یورینیم افزودہ کر رہا تھا، تہران کے راستے کو صاف کر لیا ہے اور اب اسرائیلی فضائیہ تہران کی فضاؤں میں آزادانہ کارروائیاں کرنے کیلئے تیار ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیل نے کہا کہ وہ ایرانی جوہری سائنسدانوں، فوجی حکام، اور میزائل لانچنگ سسٹمز کو بھی نشانہ بنا رہا ہے، اور کارروائیاں جاری رکھے گا۔اسرائیلی وزیرِ دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم لیڈر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل پر میزائل حملے جاری رہے تو تہران جل کر راکھ ہو جائے گا۔انہوں نے آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ برنیع اور دیگر اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس کے دوران کہا کہ ایرانی آمر ایران کے شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے، اور ایک ایسی صورتِ حال پیدا کر رہا ہے جس میں خاص طور پر تہران کے رہائشیوں کو اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

کًاٹز نے خبردار کیا کہ اگر خامنہ ای نے اسرائیلی شہری علاقوں پر میزائل داغنے کا سلسلہ جاری رکھا تو تہران جل جائے گا۔آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامیر اور اسرائیلی ایئر فورس کے سربراہ میجر جنرل تومر بار نے ایک جائزہ رپورٹ میں کہا کہ تہران تک جانے والا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔اسرائیلی فوج کے حکام نے کہا کہ منصوبے کے مطابق ایئر فورس کے لڑاکا طیارے تہران میں اہداف پر حملے شروع کریں گے۔

یہ بیان اس کے بعد سامنے آیا جب فوج نے کہا کہ گزشتہ رات اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران میں فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا، جس سے ایرانی دارالحکومت کے اوپر فضائی کارروائی کی آزادی میں اضافہ ہوا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر 2 میزائل گرے جبکہ ایرانی میڈیا نے وہاں آگ لگنے کی اطلاعات دی ہیں، یہ ہوائی اڈہ ایرانی قیادت کے اہم مقامات کے قریب واقع ہے اور یہاں ایک ایئر فورس بیس بھی موجود ہے، جہاں لڑاکا طیارے اور ٹرانسپورٹ طیارے تعینات ہیں۔

ایران نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی فضائی حدود مزید احکام تک بند کر دی گئی ہیں، ایران نے خبردار کیا ہے کہ امریکی فوجی اڈوں سمیت جو ممالک اسرائیل کا دفاع کریں گے، اٴْنہیں بھی نشانہ بنایا جائے گاادھراسرائیلی فوج کے مطابق ایرانی حملوں میں استعمال ہونے والے متعدد ڈرونز کو فضائیہ اور بحریہ نے تباہ کر دیا۔اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے درجنوں بیلسٹک میزائل لانچرز کو تباہ کرنے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔

غزہ سے دو راکٹ داغے گئے، جو کھلے میدان میں گرے اور کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ایرانی کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ تہران پر تازہ ترین اسرائیلی حملوں کے نتیجے 60 شہری شہید ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر جنگ مسلط کرنے والا اسرائیل جواب ملنے پر بوکھلا گیا ہے، صہیونی افواج نے دوسرے روز بھی ایران کے مختلف شہروں پر بمباری کی ہے، مہر آباد ایئرپورٹ اور زنجان میں فوج چھاؤنی سمیت کئی مقامات پر آگ و خون کی ہولی کھیلی گئی۔

ایرانی میڈیا کے مطابق مغربی کرمان شاہ صوبے میں ایک فوجی اڈے پر دھماکا ہوا ہے، جس کے قریب دھوئیں کے بادل بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں میڈیا کے مطابق ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایران کے 2 سینئر جنرل شہید ہو گئے ہیں، جب کہ اسرائیل نے ایران کی فوجی اور جوہری صلاحیتوں پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شہید ہونے والوں میں مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی انٹیلی جنس کے نائب سربراہ جنرل غلام رضا محرابی، اور آپریشنز کے نائب سربراہ جنرل مہدی ربانی شامل ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے نے تسنیم نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ مزید 3 ایرانی ایٹمی سائنسدان اسرائیلی حملوں میں شہید ہو گئے ہیں، جاں بحق ہونے والے سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور عسگری، اور سعید برجِی کے طور پر ہوئی ہے۔

اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ 9 سائنسدانوں اور ماہرین کو اپنے فضائی حملوں میں مارنے کا دعویٰ کیا ہے، اس بات کی تصدیق اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کی، اس سے قبل جاں بحق کیے گئے افراد کی تعداد 6 بتائی گئی تھی۔سی این این کے مطابق اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے مطابق علی بقائی کریمی، منصور عسگری، اور سعید برجِی (جو بالترتیب مکینکس، طبیعیات، اور مٹیریل انجینئرنگ کے ماہر تھی) اسرائیلی ہونے والے حملوں میں مارے گئے۔

ان کے مرنے کی تصدیق ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی تسنیم نے بھی کی ہے۔اسرائیل نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس نے جوہری پروگرام سے وابستہ 6 ماہرین اور 3 اہم عسکری کمانڈروں کو مار دیا ہے۔ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کے حملے میں فردو اور اصفہان میں واقع ایران کی جوہری تنصیبات کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا۔بہروز کمالوندی کے مطابق حملوں کی پیشگی اطلاع کے بعد دونوں تنصیبات سے اہم سازوسامان کو منتقل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ اصفہان کی تنصیب میں ایک شیڈ میں آگ لگی، لیکن فردو کے مقام پر ہونے والے نقصان کی وضاحت نہیں کی گئی، انہوں نے مزید کہا کہ کوئی تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔شمالی ایران کے شہر قم کے قریب پہاڑوں کے اندر واقع فردو فیول ان رچمنٹ پلانٹ جدید سینٹری فیوجز پر مشتمل ہے، جہاں یورینیم کو اعلیٰ سطح کی خالصیت تک افزودہ کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج اور فضائیہ نے ایران میں اہداف پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شہر کے مختلف حصوں میں اب بھی دھماکوں اور فضائی دفاعی سرگرمیوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔بی بی سی کے مطابق ویڈیوز اور رپورٹس میں بتایا گیا کہ وردآورد کے علاقے میں ایک ریڈار سائٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

جنوبی ایران کے علاقے عبدانان سمیت بعض دیگر مقامات پر بھی ریڈار سائٹس کو نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات ہیں۔ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ مشرقی تہران کے علاقوں حکیمیہ اور تہران پارس میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ایرانی خبررساں ادارے ’اسنا‘ کے مطابق حکیمیہ میں امدادی ٹیمیں بھیجی گئیں ۔سرکاری ذرائع نے مہرآباد کے علاقے میں ایک بڑے دھماکے کی تصدیق کی ہے، جہاں ایئرپورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

جاری کردہ ویڈیوز میں علاقے میں آگ اور دھویں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں تاہم کچھ ذرائع نے مہرآباد کے قریب واقع آزادی ٹاور کو نقصان پہنچنے کی خبروں کی تردید کی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اصفہان میں پاور اسٹیشن کے قریب دھماکے کے بعد دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات