پولیس کو یو ٹیوبر رجب بٹ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم

لاہور کی سیشن کورٹ میں یوٹیوبر رجب بٹ کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 12 جون 2025 15:01

پولیس کو یو ٹیوبر رجب بٹ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون 2025ء ) عدالت نے پولیس کو یو ٹیوبر رجب بٹ کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں یوٹیوبر رجب بٹ کی عبوری ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں یو ٹیوبر نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر حاضری مکمل کروائی، رجب بٹ اپنے وکیل علی اشفاق ایڈووکیٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج سلمان گھمن نے رجب بٹ کی عبوری ضمانت 21جون تک منظور کی۔

بتایا گیا ہے کہ یو ٹیوبر کیخلاف تھانہ نشتر کالونی پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے ، ان کے خلاف پیکا قوانین اور 295 سی کے تحت مقدمہ درج ہے جس کی ایف آئی آر میں جذبات مجروح کرنے کی دفعات شامل ہیں جبکہ نیا پرفیوم متعارف کرانے کا بھی ذکر کیا گیا، عدالت نے پولیس کو 21 جون تک رجب بٹ کی گرفتاری سے روک دیا اور یوٹیوبر کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کردی، ایڈیشنل سیشن جج سلمان گھمن نے نشترکالونی پولیس سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

دوسری طرف یو ٹیوبر رجب بٹ اور مان ڈوگر سمیت 5 افراد کے خلاف نشہ آور چیز پلا کر خاتون کا ریپ کرنے اور اس کی نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، اس حوالے سے تھانہ نواب ٹاؤن میں سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ عائشہ شرافت کی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا۔ خاتون کا ایف آئی آر کے متن میں کہنا ہے کہ سلمان حیدر نامی نوجوان سے سوشل میڈیا پر دوستی ہوئی، سلمان کے ساتھ مختلف ریسٹورنٹس پر اکژو بیشتر جاتی رہی،اسی دوران ایک دن سلمان نے بحریہ آرچرڈ میں ایک گھر میں بلا کر مجھے نشہ آور چیز پلا کر ریپ کردیا، سلمان نے میری نازیبا ویڈیو بھی بنائی اور بلیک میل کرتا رہا، سلمان نے میری ویڈیو میری بہن پلوشہ کو بھی بھیجی، جس کے بعد میں اور میری بہن سلمان کو منع کرنے اس کے گھر گئے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ سلمان کے گھر موجود رجب بٹ، مان ڈوگر اور جواد حیدر نے ہمیں ایک کمرے میں بند کردیا، وہاں سلمان اور جہانگیر بٹ بھی ان افراد کے ساتھ موجود تھے، ہمیں کمرے زبردستی بند کرنے کے بعد جواد حیدر نے ہم بہنوں کا موبائل پکڑ کر ری سیٹ کردیا اور انہوں نے موبائل ری سیٹ کرنے کے بعد ہمیں دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے نکال دیا۔