Live Updates

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کا یومِ عالمی انسدادِ چائلڈ لیبر کے موقع پر چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ کا دورہ

جمعرات 12 جون 2025 20:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جون2025ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے یومِ عالمی انسدادِ چائلڈ لیبر 2025 کی مناسبت سے وزارتِ انسانی حقوق کے چائلڈ پروٹیکشن انسٹیٹیوٹ (سی پی آئی) اسلام آباد کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وفاقی وزیر نے انسٹیٹیوٹ میں مقیم بچوں سے ملاقات کی جن میں سے بیشتر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے گھریلو تشدد، کم عمری اور جبری شادیوں اور استحصالی مشقت کا سامنا کر چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بچوں سے بات چیت کی، ان کی کہانیاں سنیں اور انہیں تحائف پیش کئے جو محبت اور حوصلہ افزائی کی علامت تھے۔ یہ ملاقات بچوں کے لئے تحفظ، اعتماد اور انسیت کا ایک لمحہ فراہم کرنے کا باعث بنی۔بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر نے کہا کہ چائلڈ لیبر پاکستان کو درپیش اہم ترین انسانی حقوق کے چیلنجز میں سے ایک ہے جو بچوں کو تعلیم، تحفظ اور مکمل صلاحیتوں کے اظہار سے محروم کر دیتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ چائلڈ لیبر کا مسئلہ ساختی ناہمواریوں، غربت، سماجی اخراج اور تعلیم و سماجی تحفظ تک محدود رسائی سے جڑا ہوا ہے۔ وفاقی وزیر نے حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لئے مربوط قانونی اور پالیسی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے "ایمپلائمنٹ آف چلڈرن (ترمیمی) ایکٹ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ایک اہم پیشرفت ہے جس کے تحت خطرناک مشقت کی فہرست میں گھریلو مزدوری کو شامل کیا گیا ہے اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں کم از کم عمرِ کار کو 14 سال مقرر کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے اس امر پر زور دیا کہ چائلڈ لیبر کے تدارک کے لئے قانونی اقدامات کے ساتھ ساتھ فعال روک تھام کی حکمت عملی بھی ضروری ہے جس میں عوامی آگاہی مہمات، والدین کی تعلیم، کارپوریٹ احتساب اور مؤثر سماجی تحفظ شامل ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ بچوں پر تشدد یا استحصال کے واقعات کی اطلاع فوری طور پر ہیلپ لائن 1121 پر دیں، جو بچوں کو فوری معاونت اور رہنمائی فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی و صوبائی سطح پر مؤثر روابط اور مربوط کوششوں کے ذریعہ ہی بچوں کے تحفظ کے لئے وضع کردہ اقدامات کو مؤثر طور پر نافذ کیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے حکومتِ پاکستان کے اس پختہ عزم کو دہرایا کہ چائلڈ لیبر کا مکمل خاتمہ آئینِ پاکستان اور اقوامِ متحدہ کے کنونشن برائے حقوقِ طفل سمیت بین الاقوامی وعدوں کے مطابق اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے تمام طبقاتِ زندگی، بشمول سرکاری ادارے، نجی شعبہ، سول سوسائٹی اور کمیونٹیز سے اپیل کی کہ وہ مل کر ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیں جہاں ہر بچہ محفوظ ہو، تعلیم یافتہ ہو اور اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے بااختیار ہو۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات