Live Updates

ایران کے بارے میں آئی اے ای اے کی رپورٹ پریشان کن ہے، امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف

تہران کا جوہری طاقت ہونا قبول نہیں، جرمنی، ایران کا یورینیم افزودگی کی نئی سائٹ بنانے کا منصوبہ قابل تشویش ہے،فرانس

جمعہ 13 جون 2025 12:54

پیرس/برلن /واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ڈین کین نے اعلان کیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے )کی جانب سے ایران کے بارے میں جاری کردہ ایک نئی رپورٹ پریشان کن ہے اور امریکہ اس پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈین کین نے امریکی کانگریس کے اراکین کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ بین الاقوامی برادری اس بات پر غور کر رہی ہے کہ ایجنسی کے اس تازہ ترین فیصلے کے بعد ایسا کیا کیا جائے کہ جس میں ایران کو جوہری عدم پھیلا کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کرنے والا قرار دیا جائے۔

دوسری طرف جرمن وزیر خارجہ جوہان وڈے فل نے روم میں اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ان کا ملک ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حامل ہونے کو قبول نہیں کرے گا۔

(جاری ہے)

ہر کوئی کسی بھی طرح کی کشیدگی سے بچنا چاہتا ہے۔ ہم اس کے ساتھ کھڑے نہیں رہیں گے اور ایران کو جوہری ہتھیاروں سے لیس ہوتے نہیں دیکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج رات مشرق وسطی کا دورہ کریں گے اور اتوار کو اسرائیل کا دورہ کریں گے جہاں ایرانی مسئلے پر بات چیت کی جائے گی۔

دریں اثنا فرانس نے ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کی نئی سائٹ بنانے کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیا۔ فرانس کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو کہا کہ ہم افزودگی کی صلاحیت میں نمایاں اضافے کے حوالے سے مختلف بیانات کو بڑی تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں، خاص طور پر ہم نئے انفراسٹرکچر کی تعمیرکے اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اس فیصلے کے خلاف جوابی اقدامات کا اعلان کیا ہے جس میں تہران کی جانب سے جوہری عدم پھیلا کی ذمہ داریوں کی عدم تعمیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایران نے ایک نئی افزودگی سائٹ کا افتتاح اور فورڈو جوہری تنصیب میں سینٹری فیوجز کی جدید کاری کا اعلان بھی کیا۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات