پاکستان میں سافٹ بال کھیل کا فروغ وقت کا تقاضا ہے،چوہدری عثمان باجوہ

جمعہ 13 جون 2025 13:21

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 جون2025ء) ورلڈ سافٹ بال ڈے 2025 کے موقع پر سجاد میموریل سپورٹس کمپلیکس کوبےچک میں جوش و خروش سے بھرپور تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے سافٹ بال کھلاڑیوں، کوچز، سپورٹس ماہرین، طلبا و طالبات اور میڈیا نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی معروف سماجی رہنما اور کھیلوں کے فروغ کے لیے سرگرم شخصیت چوہدری محمد عثمان باجوہ تھے، جنہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے سافٹ بال کے کھیل کو پاکستان میں فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ سافٹ بال نہ صرف ایک صحت مند جسمانی سرگرمی ہے بلکہ یہ نوجوانوں میں ٹیم ورک، نظم و ضبط، قیادت اور برداشت جیسے اہم معاشرتی اوصاف پیدا کرتا ہے۔ چوہدری عثمان باجوہ نے اپنے خطاب میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں سافٹ بال جیسے کھیل ابھی تک وہ مقام حاصل نہیں کر سکے جو انہیں ملنا چاہیے تھا، حالانکہ ہمارے نوجوانوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے جو عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے تعلیمی اداروں، ضلعی سطح کے کھیلوں کے ڈھانچے، اور نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ سافٹ بال کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی اپنائیں اور ٹریننگ، سہولیات اور مقابلوں کے مواقع فراہم کریں۔ انہوں نے خصوصی طور پر خواتین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سافٹ بال خواتین کے لیے ایک مثالی کھیل ہے جو نہ صرف ان کی جسمانی فٹنس کے لیے مفید ہے بلکہ انہیں معاشرتی طور پر بااختیار بنانے کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔

چوہدری عثمان باجوہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئندہ 6ماہ کے دوران "نیشنل یوتھ سافٹ بال مہم" کا آغاز کریں گے، جس کے تحت مختلف شہروں میں ٹریننگ کیمپس، کوچنگ ورکشاپس اور انٹر سکول ٹورنامنٹس منعقد کیے جائیں گے تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آ سکے اور پاکستان سافٹ بال کے میدان میں بھی ایک مقام حاصل کر سکے۔ تقریب کے اختتام پر سافٹ بال سے وابستہ نمایاں کھلاڑیوں اور منتظمین کو خصوصی شیلڈز اور اسناد سے بھی نوازا گیا، جبکہ شرکا نے "سافٹ بال فار آل" کے عنوان سے منعقدہ آگاہی واک میں بھی بھرپور شرکت کی۔ یہ تقریب نہ صرف ایک کھیل کے فروغ کی کوشش تھی بلکہ نوجوان نسل کے لیے ایک مثبت، تعمیری پیغام ، پاکستان میں سافٹ بال کھیل کا فروغ وقت کا تقاضا ہے۔