ایران اسرائیل کشیدگی نے عالمی منڈی میں ہلچل مچادی، تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ

تیل کی ریفائنریاں اور ذخیرہ کرنے کی تنصیبات محفوظ اور معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں، ایران اس وقت یومیہ تقریباً 33 لاکھ بیرل تیل پیدا کر رہا ہے اور 20 لاکھ بیرل سے زائد برآمد کر رہا ہے؛ ایرانی کمپنی کا بیان

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 14 جون 2025 09:25

ایران اسرائیل کشیدگی نے عالمی منڈی میں ہلچل مچادی، تیل کی قیمتوں میں ..
تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جون 2025ء ) ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے عالمی منڈی میں ہلچل مچادی جس سے تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 7 فیصد سے زائد کا غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، جمعہ کے روز برینٹ کروڈ آئل کی قیمت 7.02 فیصد اضافے کے ساتھ 74.23 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی جو ایک دن میں 13 فیصد سے زیادہ اضافے کے بعد 78.50 ڈالر تک جا پہنچی، یہ 27 جنوری کے بعد بلند ترین سطح ہے جب کہ ایک ہفتے میں مجموعی طور پر برینٹ کی قیمتوں میں 12.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کی قیمت 7.62 فیصد اضافے کے ساتھ 72.98 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی، دن کے دوران ڈبلیو ٹی آئی میں 14 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور قیمت 77.62 ڈالر کی سطح تک پہنچی جو 21 جنوری کے بعد سب سے بلند سطح تھی، یہ آئل بینچ مارک 2022ء کے بعد سے سب سے بڑا یومیہ اضافہ ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ کشدیگی کے باعث اگر ایران کی برآمدات متاثر ہوئیں تو اوپیک اور اس کے اتحادی بشمول روس کے پاس اتنی اضافی پیداواری گنجائش موجود ہے کہ وہ ایرانی رسد کی جگہ لے سکے، تاہم ایران کی نیشنل آئل ریفائننگ اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کا کہنا ہے کہ تیل کی ریفائنریاں اور ذخیرہ کرنے کی تنصیبات محفوظ ہیں اور معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں، ایران اس وقت یومیہ تقریباً 33 لاکھ بیرل تیل پیدا کر رہا ہے اور 20 لاکھ بیرل سے زائد برآمد کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کرچکی ہے، اس سلسلے میں ایران نے ہفتہ کی علی الصبح اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ کیا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے دوران اسرائیل پر سینکڑوں میزائل حملے کیے گئے جس میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں، ایران نے جوابی حملے میں کئی میزائل داغے جن میں سے ایک نے تل ابیب کے وسطی علاقے میں اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا، دھماکوں کی آوازیں تل ابیب اور یروشلم میں سنی گئیں، ان حملوں میں ایران کی جانب سے اسرائیلی جوہری تحقیق مرکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا۔

قبل ازیں اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے کرتے ہوئے اہم تنصیات کو نشانہ بنایا، اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں اور بعض مقامات سے دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دیئے، ان حملوں میں مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی سمیت متعدد فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور عام شہری جاں بحق ہوگئے، اس حوالے سے اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ حملے کے نتیجے ایران کی جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔